جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

عمران خان کے سنگین الزامات صحافیوں کی جانب سے شدید ردعمل آگیا

datetime 21  اپریل‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) کے صدر شہزادہ ذوالفقار اور سیکرٹری جنرل ناصر زیدی نے سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے بعض صحافیوں پر غیر ملکی فنڈنگ حاصل کرنے اور پاکستان کے خلاف سازش کرنے کے الزامات پر سخت تشویش کا اظہارکیا ہے۔ایک مشترکا بیان میں انہوں نے کہا کہ اگر

پی ٹی آئی کے پاس ثبوت ہیں کہ کسی صحافی نے غیر ملکی طاقتوں سے پیسے لے کر عمران خان کی حکومت گرانے کی سازش کی ہے تو وہ ایسے صحافیوں کے ناموں سے پی ایف یو جے کی قیادت کو آگاہ کرے، پی ایف یو جے خود ان کے خلاف کارروائی کرے گی لیکن اگر عمران خان نے بغیر کسی ثبوت کے صحافیوں پر الزامات لگائے ہیں تو انہیں ان کو واپس لینا چاہیے اور صحافی برادری سے معافی مانگنی چاہیے۔شہزادہ ذوالفقار اور ناصر زیدی نے کہا کہ وزارت خارجہ اور سفارت خانوں کی کوریج کرنے والے صحافیوں کو اپنے پیشہ ورانہ فرائض کی ادائیگی کے لیے مختلف ممالک کے سفارتی عملے سے رابطے میں رہنا پڑتا ہے، اسی طرح مختلف ممالک میں پاکستان کے سفیروں کو اْن ممالک کے صحافیوں سے رابطہ کرنا ہوتا ہے اور اْن ممالک کے صحافیوں سے ملاقاتوں کا یہ مطلب نہیں کہ وہ حکومت کا تختہ الٹنا چاہتے ہیں۔پی ایف یو جے کے صدر اور سیکرٹری جنرل نے کہا کہ عمران خان کا صحافیوں پرکسی کا نام لیے بغیر الزامات لگانا سب کے کردار پر شک کرنے کی کوشش ہے۔

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے رہنماؤں کے مطابق ماضی میں بھی عمران خان نے ایک صحافی کے خلاف انتخابی دھاندلی کے ”35 پنکچر”کے ایسے ہی اور بار بار الزامات لگائے جو بعد میں انہوں نے محض ”سیاسی بیانات”ہونے کا اعتراف کیا، اس سے قبل میڈیا پر دیگر سنگین الزامات بین الاقوامی عدالتوں سمیت مقامی عدالتوں میں غلط ثابت ہو چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان صحافی برادری کے درمیان تنازعات پیدا کرنے والے مشیروں سے ہوشیار رہیں، اگر پی ای سی اے آرڈیننس نافذ ہوتا تو پی ٹی آئی کے ہزاروں لوگ اس وقت جیل میں ہوتے، حال ہی میں ہم نے پی ٹی آئی کے جلسوں اور جلسوں میں صحافیوں کو بدسلوکی اور جسمانی طور پر دھمکیاں دیتے دیکھا ہے، صحافیوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر ان کی جانوں کے لیے خطرہ ہوسکتی ہیں اور انہیں اپنے فرض سے روک سکتی ہیں۔

پی ٹی آئی سے مطالبہ کیا جاتا ہیکہ وہ صحافت اور میڈیا پر اپنے اصل منشور پر عمل کرے۔خیال رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان اپنے دور حکومت میں بھی متعدد بار صحافیوں پر جانبداری برتنے اور ان کے مخالفین سے پیسے لے کر حکومت کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا کرنے کے الزامات لگاتے رہے ہیں تاہم وہ کبھی کوئی ثبوت سامنے نہیں لاسکے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…