اسلام آباد (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف فارن فنڈنگ کیس میں درخواست گزار اکبر ایس بابر نے کہا ہے کہ اسی مہینے اس کیس کا فیصلہ محفوظ ہوجائے گا۔الیکشن کمیشن کے باہر اکبر ایس بابر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے حتمی دلائل کی ابتدا کی ہے، پی ٹی آئی نے اپنے دلائل کو اگلی پیشی میں دینے کی درخواست کی، امید ہے 19 اپریل کو وہ اپنے دلائل مکمل کرلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ غیر قانونی11 اکائونٹس کو اسد قیصر، شاہ فرمان اور ان کی قیادت آپریٹ کرتی تھی، ان لوگوں کو ان اکائونٹس کو آپریٹ کرنے کا کوئی اختیار نہیں تھا، 11 میں سے 2 اکائونٹس کے ہمارے پاس ثبوت آرہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کا دعویٰ ہے 2018 میں انہیں اسٹیٹ بینک کے ذریعے پتہ چلا، یہ لوگ اکائونٹس استعمال کرتے رہے تاہم تحریک انصاف نے ان کیخلاف کارروائی کیوں نہ کی، تحریک انصاف نے سراسر جھوٹ بولا، پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کو گمراہ کرنے کی کوشش کی۔اکبر ایس بابر نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت کی غیرقانونی فنڈنگ ملک کے خلاف سازش ہوتی ہے، غیرملکی فنڈنگ قومی سلامتی کا رسک ہے۔انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی کے سینٹرل فنانس بورڈ نے چار ملازمین کو پیسے جمع کرنے کا کہا، چار خفیہ اکائونٹ میں ہنڈی اور دیگر ذرائع سے پیسہ آیا، ملازمین کے ذاتی اکائونٹ میں پیسہ آیا پھر اس کو چیک کے ذریعے نکالا گیا۔اکبر ایس بابر نے کہا کہ ایف آئی اے پی ٹی آئی کے خفیہ اکائونٹ کی تحقیقات کرے، ملازمین کے اکائونٹ کو ڈونیشن کے لئے استعمال کیا گیا۔درخواست گزار اکبر ایس بابر کے مطابق عمران خان کو 100 سال بھی دے دیں تو کامیاب نہیں ہوسکتا، پاکستانی معاشرے کے لیے اس سے زیادہ تباہ کن شخص کون ہوسکتا ہے، ہم پاکستان کے لیے لڑ رہے ہیں، عمران خان پاکستان سے لڑ رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ریاستِ مدینہ اورانصاف کی بات کرنے والیعمران خان نیانصاف سے بھاگنے کی کوشش کی۔اکبر ایس بابر نے کہا کہ جب تک ٹرمپ عمران خان کی حمایت کرتا تھا امریکا دوست تھا، آج بائیڈن ان کا فون نہیں اٹھاتا تو وہ دشمن ہوگیا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کس منہ سے بھارت کی تعریف کرتے ہیں، اگر آپ کو بھارت پسند ہے تو بھارت ہی چلے جائیں۔