ہفتہ‬‮ ، 12 اپریل‬‮ 2025 

پیپلز پارٹی کی خاتون رکن قومی اسمبلی میں عمران خان کیلئے آخری بال بھی ساتھ لے آئیں

datetime 9  اپریل‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان پیپلز پارٹی کی ممبر قومی اسمبلی شاہدہ رحمانی تحریک عدم اعتماد کے روز قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان کیلئے آخری بال بھی ساتھ لے آئیں۔اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد پیش کیے جانے کے بعد متعدد وفاقی وزراء اور تحریک انصاف کے رہنماؤں کے علاوہ خود وزیراعظم عمران خان اپنی تقاریر اور

بیانات میں واضح طور پر کہہ چکے ہیں کہ ان چوروں کے کہنے پر کبھی استعفیٰ نہیں دوں گا اور آخری گیند تک ان کے خلاف لڑوں گا تاہم قومی اسمبلی میں ڈپٹی اسپیکر کی 3 اپریل کی رولنگ کے بعد اپوزیشن رہنماؤں شہباز شریف، بلاول بھٹو زرداری اور مولانا فضل الرحمان نے اپنے بیانات میں کہا کہ وہ کپتان جس نے آخری گیند پر مقابلہ کرنا تھا، میچ ہارتا دیکھ کر وکٹ ہی اکھاڑ کر بھاگ گیا۔بعد ازاں اس معاملے پر چیف جسٹس پاکستان نے ازخود نوٹس لیا اور دو روز قبل سپریم کورٹ کے 5 رکنی لارجر بینچ نے متفقہ طور پر ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے قومی اسمبلی کو پرانی پوزیشن پر بحال کرنے اور 9 اپریل کو تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کرانے کا حکم دیا۔اجلاس میں ممبر قومی اسمبلی ایوان میں آئے لیکن قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی تقاریر کے بعد اسپیکر نے اجلاس ملتوی کر دیا۔اجلاس میں شریک پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی شاہدہ رحمانی وزیراعظم عمران خان اپنے ساتھ اجلاس میں کرکٹ بال بھی ساتھ لیکر آئی ہیں جس پر انہوں نے ‘آخری بال’ اور ‘گو نیازی گو’ بھی لکھا ہوا ہے اس حوالے سے شاہدہ رحمانی کا کہنا تھا کہ ہمارے سلیکٹڈ وزیراعظم نے کہا تھا کہ آخری بال تک کھیلوں گا تو ہم نے کہا کہ انہیں آخری بال کروا ہی دیں، وہ تو وکٹیں لیکر بھاگ گئے تھے لیکن ہم انہیں آخری بال کے لیے دوبارہ لیکر آئے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…