اسلام آباد (این این آئی)پاکستان پیپلز پارٹی کی ممبر قومی اسمبلی شاہدہ رحمانی تحریک عدم اعتماد کے روز قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان کیلئے آخری بال بھی ساتھ لے آئیں۔اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد پیش کیے جانے کے بعد متعدد وفاقی وزراء اور تحریک انصاف کے رہنماؤں کے علاوہ خود وزیراعظم عمران خان اپنی تقاریر اور
بیانات میں واضح طور پر کہہ چکے ہیں کہ ان چوروں کے کہنے پر کبھی استعفیٰ نہیں دوں گا اور آخری گیند تک ان کے خلاف لڑوں گا تاہم قومی اسمبلی میں ڈپٹی اسپیکر کی 3 اپریل کی رولنگ کے بعد اپوزیشن رہنماؤں شہباز شریف، بلاول بھٹو زرداری اور مولانا فضل الرحمان نے اپنے بیانات میں کہا کہ وہ کپتان جس نے آخری گیند پر مقابلہ کرنا تھا، میچ ہارتا دیکھ کر وکٹ ہی اکھاڑ کر بھاگ گیا۔بعد ازاں اس معاملے پر چیف جسٹس پاکستان نے ازخود نوٹس لیا اور دو روز قبل سپریم کورٹ کے 5 رکنی لارجر بینچ نے متفقہ طور پر ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے قومی اسمبلی کو پرانی پوزیشن پر بحال کرنے اور 9 اپریل کو تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کرانے کا حکم دیا۔اجلاس میں ممبر قومی اسمبلی ایوان میں آئے لیکن قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی تقاریر کے بعد اسپیکر نے اجلاس ملتوی کر دیا۔اجلاس میں شریک پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی شاہدہ رحمانی وزیراعظم عمران خان اپنے ساتھ اجلاس میں کرکٹ بال بھی ساتھ لیکر آئی ہیں جس پر انہوں نے ‘آخری بال’ اور ‘گو نیازی گو’ بھی لکھا ہوا ہے اس حوالے سے شاہدہ رحمانی کا کہنا تھا کہ ہمارے سلیکٹڈ وزیراعظم نے کہا تھا کہ آخری بال تک کھیلوں گا تو ہم نے کہا کہ انہیں آخری بال کروا ہی دیں، وہ تو وکٹیں لیکر بھاگ گئے تھے لیکن ہم انہیں آخری بال کے لیے دوبارہ لیکر آئے ہیں۔