اسلام آباد(آئی این پی ) چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ اگر بغاوت میں 30 سیکنڈز لگے تو اس کے تدارک میں بھی 30 سیکنڈز لگنا چاہئیں۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ٹویٹ میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اگر بغاوت میں
30 سیکنڈز لگے تو اس کے تدارک میں بھی 30 سیکنڈز لگنے چاہئیں، انصاف میں تاخیر انصاف فراہم نہ کرنے کے مترادف ہے۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں گزشتہ ہفتوں کے آئینی بحران کے بعد آج پنجاب میں ڈپٹی اسپیکر کو وزیراعلی کے انتخاب کے دن اسمبلی سے باہر نکال دیا گیا، عوامی نمائندوں کے ایوان کے اطراف خاردار آہنی تاریں لگادی گئیں، عمران خان کے آخری مایوس کن اقدامات اب اسے بچا نہیں سکتے، اس کی حکومت جاچکی، سلیکٹڈ راج کا خاتمہ ہوگیا، کیسے عمران خان کو غیرجمہوری طریقے سے لایا گیا اور کیسے بھاگتے ہوئے اس نے آئین کو پامال کیا، عوام یہ دیکھ رہے ہیں اور تاریخ میں یہ سب لکھا جائے گا۔دوسری جانب مسلم لیگ(ن) کے مرکزی رہنماء خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران آئین قانون اسمبلیوں کی دھجیاں بکھیر رہا ہے،ریاست تماشہ بن گئی ہے ،یہ ہیں 2018کے”شفاف”انتخابات کے ثمرات۔بدھ کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ نوازشریف نے قانون وآئین کا احترام کیا،عدالتوں اورجے آئی ٹی کا سامناکرتارہا،حکومت گنوائی ،سزابھگتنے بیٹی سمیت وطن آگیا،تنخواہ نہ لینے پہ نااہل ہو گیا،آئین قانون کی بالا دستی چیلنج نہ کی، خواجہ آصف نے مزید کہا کہ عمران آئین قانون اسمبلیوں کی دھجیاں بکھیر رہا ہے،ریاست تماشہ بن گئی ہے ،یہ ہیں 2018کے”شفاف”انتخابات کے ثمرات۔