ملتان، لاہور (آئی این پی ) مسلم لیگ ن کے رہنما مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ ہماری سپریم کورٹ بھی نیوٹرل نہیں ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جاوید ہاشمی نے کہا کہ سپریم کورٹ فیصلہ کرے گی کہ کیا کرنا ہے، سپریم کورٹ کے پاس آئینی راستے کے علاوہ کوئی راستہ
نہیں ہے۔ جاوید ہاشمی نے کہا کہ وہ شخص کیسے اسمبلی توڑ سکتا ہے جو یہ اختیار کھو چکا ہے، وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد دائر ہو جائے تو اس کے پاس کوئی اختیارات نہیں رہتے۔ انہوں نے کہا کہ اسپیکر نے آئین کی خلاف ورزی کی ہے، ملک میں نیوٹرل کوئی بھی نہیں ، نہ ہمارے وہ لوگ نیوٹرل ہیں اور نہ یہ لوگ نیوٹرل ہیں۔ جاوید ہاشمی نے کہا کہ ہماری سپریم کورٹ بھی نیوٹرل نہیں ہے، یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں مشکلات بڑہتی جارہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ امید ہے کہ آئین کی پاسداری کی جائے گی۔دوسری جانب مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کا کہناہے کہ چاہے پارلیمنٹ ہویاکوئی شخصیت،کوئی بھی آئین سے بالاحکم جاری نہیں کرسکتا‘کوئی بھی آئین پاکستان سے بالانہیں اور پارلیمنٹ کوئی بھی قانون آئین سے مبرا نہیں بناسکتی‘ سب آئین کے تابع ہیں اور آئین سب سے سپریم ہے۔ اپنے جاری ایک بیان میں مسلم لیگ (ق) کے سربراہ کا کہنا تھا کہ چاہے پارلیمنٹ ہویاکوئی شخصیت،کوئی بھی آئین سے بالاحکم جاری نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی آئین پاکستان سے بالانہیں اور پارلیمنٹ کوئی بھی قانون آئین سے مبرا نہیں بناسکتی، سب آئین کیتابع ہیں اور آئین سب سے سپریم ہے۔