جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

عدم اعتماد کا نتیجہ خلاف آیا تو میں نہیں مانوں گا، وزیراعظم عمران خان کی غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو

datetime 3  اپریل‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ، این این آئی)عدم اعتماد کا نتیجہ خلاف آیا تو میں نہیں مانوں گا، یہ بات وزیراعظم پاکستان نے روئٹرز کے نمائندے جبران پیش امام سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ جبران پیش امام کے مطابق جب انہوں نے وزیراعظم عمران خان سے سوال پوچھا کہ کیا وہ تحریک عدم اعتماد کے نتائج کو قبول کریں گے، اس پر وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ میں ایک ایسے پراسیس کے نتائج کو کیسے قبول کر سکتا ہوں

جب سارا معاملہ ہی مشکوک ہے، تحریک عدم اعتماد دراصل پاکستان میں رجیم کی تبدیلی کی کوشش ہے جس کی منصوبہ بندی امریکہ کی مدد سے کی گئی۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ تین اسٹوجز پاکستان کے خلاف سازش میں ملے ہوئے ہیں جو پاکستان اور اس کے اداروں کو کمزور کرنا چاہتے ہیں، قومی سلامتی کے اعلامیہ نے اس سازش کا اعتراف کیا ہے، وزیراعظم بننے کا خواب دیکھنے والوں کو ناکامی ہوگی، نواز شریف کو علاج کیلئے باہر بھجوانا میرے اکیلے کا فیصلہ نہیں تھا تاہم اس میں بہت بڑا دھوکہ ہوا، ملک کو 35 سال لوٹنے اور لائف سپورٹ مشین پر ڈالنے والے دوبارہ اقتدار کا خواب دیکھ رہے ہیں جن کا پیسہ ملک سے باہر ہے وہ کبھی ملک کو آزاد نہیں ہونے دیں گے۔ ایک انٹرویو میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پنجاب کو شریفوں کے ہاتھ دینے سے بہتر ہے کہ پرویز الہی وزیراعلیٰ بن جائے، میری اپنے کارکنوں کو ہدایت ہے کہ کوئی توڑ پھوڑ نہ کریں اور پرامن رہیں۔ انہوں نے کہا کہ فوج کو بیچ میں دھکیلنے کی کوشش کی جارہی ہے میرا ان سب سے کہنا ہے کہ فوج نیوٹرل ہے انہیں بیچ میں نہ دھکیلا جائے۔ انہوں نے کہاکہ نواز شریف کو علاج کیلئے باہر بھجوانے کا فیصلہ ایک بہت بڑی غلطی تھی اس معاملہ میں بہت بڑا دھوکہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ حکمرانوں نے عدلیہ کے ججوں کو بلیک میل کیا اور اب بھی اسی طرح کے ہتھکنڈے تیار کرنے کا سوچ رہے ہیں،

قوم ان کے کردار کو جان چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی خودمختار ملک کو کسی دوسرے ملک کی طرف سے دھمکی ملنا ایک ذلت تھی جس کے پیچھے لندن میں بیٹھے مافیا ملوث ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد کی تحریک سے کوئی خطرہ نہیں ہارتا وہ ہے جس کے ساتھ عوام نہ ہوں، عوام میرے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو ممالک روس سے تیل خریدتے رہے اور اب بھی خرید رہے ہیں وہ ہمیں مشورہ دے رہے ہیں کہ وزیراعظم کو روس نہیں جانا چاہئے تھا اور اپوزیشن بھی انہی کی زبان بول رہی ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ دوستی سب سے ہوسکتی ہے بلکہ کسی کی غلامی نہیں کی جاسکتی۔ انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ملکی سالمیت کے خلاف ہونے والی اس سازش کی تحقیقات ہونی چاہئیں جس کیلئے ہم نے قانونی مشاورت شروع کررکھی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ فالودہ اور پاپڑ والے اور چپڑاسیوں کے نام جعلی اکائنٹ بنانے والوں اور منی لانڈرنگ کرنے والوں کو ملکی مفاد کی کوئی پرواہ نہیں۔انہوں نے کہاکہ ن لیگ خاندانی سیاست کر رہی ہے، حمزہ شہباز کے علاوہ وزیراعلیٰ کے عہدہ کے لئے کوئی اہل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیلنج کرتا ہوں کہ ن لیگ پنجاب میں ضمنی یا کوئی اور الیکشن جیت کر دکھا دے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…