جمعہ‬‮ ، 18 اپریل‬‮ 2025 

جسٹس فائز عیسیٰ چیف جسٹس کے نام خط کو پبلک ڈاکومنٹ نہ بناتے تو بہتر ہوتا، اٹارنی جنرل کھل کر بول پڑے

datetime 24  مارچ‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی )اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے کہا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے نام خط کو پبلک ڈاکومنٹ نہ بناتے تو بہتر ہوتا۔  نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اٹارنی جنرل کا کہنا تھاکہ اسپیکر کے پاس اسمبلی کا اجلاس ملتوی کرنے کے لامحدود اختیارات نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 63- اے کے تحت ارکان اسمبلی کی نااہلی پر کچھ ابہام تھا اس لیے ہم نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔ان کا مزید کہنا تھاکہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ چیف جسٹس کے نام خط کو پبلک ڈاکومنٹ نہ بناتے تو بہتر ہوتا۔خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے آئین کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کیلئے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی جانب سے تشکیل دیے گئے لارجر بینچ پر حیرانی کا اظہار کیا ہے۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ بار کی ہفتے کے روز درخواست کی سماعت میں صدارتی ریفرنس سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم دیا گیا، حیران ہوں کہ جو ریفرنس دائر ہی نہیں ہوا تھا اسے مقرر کرنے کا حکم کیسے دیا جاسکتا ہے؟ سپریم کورٹ بار کی پٹیشن اور صدارتی ریفرنس کو اکٹھا کر کے نہیں سنا جا سکتا۔خط میں کہا گیا ہے کہ یہ بات قابل فہم ہے کہ بار کی درخواست آرٹیکل 184/3 کے تحت دائر ہوئی اس پر عدالت حکم دے سکتی ہے، درخواست کے ساتھ ریفرنس کو یکجا کرکے کیسے سنا جا سکتا ہے؟ درخواست 184/3 کے اختیار سماعت میں سنی جا رہی ہے جبکہ ریفرنس مشاورتی اختیار سماعت ہے۔

موضوعات:



کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…