اسلام آباد (آن لائن)چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ عدم اعتماد کے لیے ہمارے نمبرز اتحادیوں کے بغیر بھی پورے ہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان اکثریت کھو چکے، غیرجمہوری شخص کو جمہوری ہتھیار استعمال کر کے چیلنج کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارا ٹارگٹ اور مقصد وزیراعظم ہے، کسی کے سامنے کوئی مطالبہ نہیں رکھا،
الیکٹورل ریفارمز کے بعد صاف اور شفاف انتخابات کرانا چاہتے ہیں، نئی حکومت کا مینڈیٹ بھی صرف انتخابی اصلاحات کا ہو گا۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہم نے اسپیکر، صدر اور چیئرمین سینیٹ وغیرہ کی نشستوں پر کوئی بات نہیں کی، ہم سمجھتے ہیں کہ اکثریت والی جماعت کا وزیراعظم ہونا چاہیے، ہم جو مینڈیٹ دیں گے وہ بھی صرف الیکٹورل ریفارمز کا ہوگا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان سیاسی شہید بننا چاہتے ہیں، کیونکہ جمہوری طریقے سے شکست کھا چکے ہیں، ہم تو صرف یہ کہتے ہیں کہ عمران خان ایوان میں 172 نمبرز پورے کریں۔ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کو بنانے کیلئے ہم نے اپنی محنت جاری رکھی، یوسف رضا گیلانی کو جتوا کر ثابت کردیا تھا کہ ہم مضبوط ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب سے متعلق میں گارنٹی نہیں دے سکتا نہ یہ میری خواہش ہے، کافی پہلے سے عثمان بزدار کی غیر مقبولیت بہت پہلے سے نظر آرہی تھی۔مزید کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب سے متعلق ہم صرف تجویز دے سکتے ہیں، فیصلہ ن لیگ نے کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم نے عدم اعتماد داخل کی تھی تو ہمارے نمبر پورے تھے، ان کا کہنا تھا کہ کراچی کی ترقی کیلئے کراچی کے اسٹیک ہولڈرز سے بات کروں گا، ہم کراچی کے لیے کام کرنا چاہتے ہیں، شہر کے میئر سے متعلق فیصلہ کراچی کے عوام نے کرنا ہے۔وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ عمران خان کا وقت ختم ہوچکا،10 دن میں اگلی حکومت آرہی ہے۔
172سے زائد اراکین تحریک عدم اعتماد کی تائید کریں گے۔پرویز الہٰی کا انٹرویو آگیا ہے معاملات واضح ہوجائیں گے۔لوگوں کو عمران خان اور حکومت سے نفرت ہوگئی ہے،وزیراعظم سب کا وقت ضائع کررہے ہیں، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ مرکزی حکومت ناکام ہوگئی ہے۔ایم کیوایم سے بات ہوئی تھی، ان کے مطالبات پر غور کیاگیا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ ایم کیوایم کے مطالبات میں ایسا کچھ نہیں تھا جس پر اعتراض ہو۔
ان کا کہنا ہے کہ پرویز الہٰی کا انٹرویو بھی آگیا ہے ابھی اور بھی معاملات واضح ہوجائیں گے۔لوگوں کو عمران خان اور حکومت سے نفرت ہوگئی ہے۔وزیراعظم سب کا وقت ضائع کررہے ہیں،ان کا وقت ختم ہوچکاہے۔انہوں نے کہا ہے کہ 172سے زائد اراکین تحریک عدم اعتماد کی تائید کریں گے۔ہفتے 10دن میں اگلی حکومت آرہی ہے۔تحریک عدم اعتماد میں جتنا تاخیر کریں گے 28مارچ سے آگے نہیں جائیں گے۔ان کا کہنا ہے کہ کراچی سے مارچ نکلا تو پی ڈی ایم نے شرکت کی۔عمران خان کے لیے 10لاکھ لوگ اکھٹے نہیں ہوں گے۔وزیراعظم نے کس کے ایما پر عوام کو تکلیف پہنچائی نہیں معلوم،وزیراعظم عمران خان عجیب شخصیت ہیں، جس بات سے منع کیاجائے وہ کرتے ہیں۔