اسلام آباد (آن لائن)چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے مسلم لیگ(ن) کے رہنما اسحٰق ڈار کی جانب سے سینیٹ کی نشست کا انگلینڈ سے ورچوئل حلف اٹھانے کے حوالے سے درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ویڈیو لنک کے ذریعے حلف نہیں لیا جا سکتا۔چیئرمین سینیٹ نے مسلم لیگ(ن) کے سینیٹر اسحاق ڈار کے خط کا قانونی جائزہ لیا جس میں انہوں نے برطانیہ سے ورچوئلی سینیٹ کی نشست کا حلف اٹھانے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔
چیئرمین سینیٹ کو لکھے گئے خط کا جواب تیار کر لیا گیا ہے جس میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ رکنیت کا حلف لینے کے لیے خود ایوان میں حاضر ہونا پڑے گا۔ انہوں نے تحریر کیا کہ سینیٹ کے اپنے قواعد و ضوابط ہیں اور اسحٰق ڈار کا ویڈیو لنک کے ذریعے حلف نہیں لیا جا سکتا۔انہوں نے خط کے متن میں تحریر کیا کہ ہائی کمشنر لندن کے ذریعے حلف لینے کی بھی کوئی گنجائش نہیں ہے۔چیئرمین سینیٹ نے خط کی نقل اسحٰق ڈار کو ارسال کر دی۔اسحٰق ڈار 3 مارچ 2018 کو ہونے والے انتخابات میں ٹیکنوکریٹ سیٹ پر سینیٹر منتخب ہوئے تھے، اس کے فوری بعد ہی الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے ان کی جیت کا اعلان کیا تھا۔سابق وزیر خزانہ نے دو فروری کو صادق سنجرانی کو خط لکھ کر مؤقف اپنایا تھا کہ وہ ا?ئین کے آرٹیکل 255 (2) کے تحت فراہم کردہ طریقہ کار کے ذریعے سینیٹ کے رکن کی حیثیت سے حلف اٹھانے کے لیے تیار ہیں کیونکہ آئین کے مطابق وہ طویل علالت اور جاری طبی علاج کی وجہ سے پاکستان نہیں آسکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں الیکشن کمیشن نے 10 جنوری 2022 کو میری سینیٹ نشست پر کامیابی کو معطل کرنے کا نوٹی فکیشن واپس لے لیا تھا۔انہوں نے کہا تھا کہ قانونی رکاوٹیں دور ہونے کے بعد بطور منتخب سینیٹر حلف اٹھانے کے لیے تیار ہوں، برطانیہ میں زیر علاج ہونے کے سبب فی الحال ذاتی طور پر آنے سے قاصر ہوں لہٰذا ورچوئل/ویڈیو لنک کے ذریعے حلف لیا جائے۔ خیال رہے کہ سینیٹ انتخابات سے قبل اسحٰق ڈار کی نامزدگی کو لاہور ہائی کورٹ (ایل ایچ سی) میں چیلنج کیا گیا تھا جسے بعد میں منسوخ کر دیا گیا تھا۔