جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

شہباز شریف اور مریم نواز ملک سے بھاگنے کیلئے تحریک عدم اعتماد لانے کا ڈرامہ لگا رہے ہیں،تہلکہ خیز دعویٰ

datetime 9  فروری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی)وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہاہے کہ شہباز شریف اور مریم نواز ملک سے بھاگنے کیلئے تحریک عدم اعتماد لانے کا ڈرامہ لگا رہے ہیں، اپوزیشن جماعتوں میں سیاسی بونے بیٹھے ہوئے ہیں، ان کی جماعتوں کے اندر اپنی ریسرچ اور سوچ نہیں، سیاست لوگوں نے اپنے مفاد کی کرنا ہوتی ہے، اس وقت عمران خان کو جو چھوڑ کر جائے گا اس کی اپنی سیاسی حیثیت زیرو ہو جائے گی،

دس لاکھ روپے تک علاج کی سہولت ہر شہری کو فراہم کر دی ہے، راشن کا پروگرام شروع کرنے جا رہے ہیں، اس میں تیس فیصد بڑھی ہوئی قیمتیں حکومت ادا کرے گی،صحافی تنظیموں اور ریگولیٹری اداروں کو پریس کی آزادی کے لئے مل کر کام کرنا چاہیے۔وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے پشاور پریس کلب رحیم اللہ یوسفزئی مرحوم اور ثناء اللہ مرحوم کی یاد میں تعزیتی ریفرنس سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ شہباز شریف اور مریم نواز ملک سے بھاگنا چاہتے ہیں،اس لئے وہ تحریک عدم اعتماد لانے کا ڈرامہ لگا رہے ہیں، ہم اس بات کی اجازت نہیں دے سکتے کہ قوم کی لوٹی ہوئی دولت واپس کئے بغیر انہیں بیرون ملک جانے دیں۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ اپوزیشن جماعتوں میں سیاسی بونے بیٹھے ہوئے ہیں، ان کی جماعتوں کے اندر اپنی ریسرچ اور سوچ نہیں، چوہدری فواد حسین نے کہاکہ سیاست لوگوں نے اپنے مفاد کی کرنا ہوتی ہے، اس وقت عمران خان کو جو چھوڑ کر جائے گا اس کی اپنی سیاسی حیثیت زیرو ہو جائے گی۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ آپ دیکھیں گے کہ جانے والا کوئی نہیں ملے گا، آنے والوں کی لائنیں لگ جائیں گی، پاکستان کی سیاست کسی کے بیرون ملک جانے سے رکے گی نہیں۔ چوہدری فواد حسین نے کہاکہ 1947ء میں پاکستان آزاد ہوا، اس وقت سے 2006ء تک ہم نے کل قرضہ چھ ٹریلین روپے حاصل کیا جس سے ہم نے اسلام آباد شہر بنایا،

گوادر خریدا، فوج کو مضبوط بنایا، پاکستان کا سٹرکچر بنایا، موٹر ویز بنائیں۔ انہوں نے کہاکہ 2008ء میں زرداری اور اس کے بعد نواز شریف آئے اور دس سالوں میں انہوں نے 23 ٹریلین قرضہ لیا، اس رقم سے کیا کیا؟۔انہوں نے کہاکہ ہمیں قرضے اتارنے کے لئے قرضہ لینا پڑ رہا ہے، سستا قرضہ لے کر مہنگا قرضہ اتارا جا رہا ہے، اسحاق

ڈار اینڈ کمپنی نے روپے کی قدر کو مصنوعی طریقے سے کنٹرول کیا، ڈی انڈسٹریلائزیشن کی گئی۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ روپے کی قدر میں اس مصنوعی کنٹرول کا سب سے زیادہ فائدہ ان لوگوں کو ہوا جن کی جائیدادیں بیرون ملک تھیں، خیبر پختونخوا کو کریڈٹ جاتا ہے کہ اس نے عمران خان کی صورت میں پاکستان تحریک انصاف کو کو

موقع دیا اور پاکستان میں سیاسی تبدیلی کو لیڈ کیا، پاکستان سے ٹو پارٹی سسٹم کا خاتمہ ہوا۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان نے سنجیدگی سے ملک کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کرنے کی کوشش کی، پاکستان کو سوشل ویلفیئر اسٹیٹ بنانے کی کوشش کی، ہم نے ریاست مدینہ کی طرز پر سوشل ویلفیئر کے نظام کی بنیاد رکھی۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے

صحت کارڈ جیسا انقلابی پروگرام خیبر پختونخوا میں شروع کیا اب اسے پنجاب اور بلوچستان میں بھی شروع کیا جا رہا ہے۔ چوہدری فواد حسین نے کہاکہ دس لاکھ روپے تک علاج کی سہولت ہر شہری کو فراہم کر دی ہے، راشن کا پروگرام شروع کرنے جا رہے ہیں، اس میں تیس فیصد بڑھی ہوئی قیمتیں حکومت ادا کرے گی۔ وزیر اطلاعات نے

کہاکہ ہمارے تین سالوں میں فصلوں کی ریکارڈ پیداوار ہو رہی ہے، ہم نے لوگوں کی آمدن میں اضافہ کیا، زرعی شعبہ میں 1100 ارب روپے منتقل ہوئے۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ پاکستان ان چند ممالک میں شامل ہے جہاں میڈیا مکمل طور پر آزاد اور طاقتور ہے، بہت سے لوگ ذاتی پسند اور ناپسند سے رپورٹنگ کے نام پر فیک نیوز پھیلا

رہے ہیں۔چوہدری فواد حسین نے کہاکہ دہشت گردی کے باعث جہاں باقی معاشرے کے لئے مسائل پیدا ہوئے وہاں پریس کلب اور صحافیوں کے لئے بھی مسائل پیدا ہوئے، پشاور اور خیبر پختونخوا کے صحافیوں نے دہشت گردی کے خلاف قربانیاں دی ہیں۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ ثناء اللہ صاحب کا بطور استاد کردار بہت زیادہ اہم ہے، رحیم

اللہ یوسفزئی سے قریبی اور پرانہ تعلق تھا، افغانستان کے معاملے پر اور دہشت گردی کے حوالے سے ان کی معلومات بہت وسیع تھیں۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ رحیم اللہ یوسفزئی افغان امور پر گہری دسترس رکھتے تھے، سب سے اہم بات یہ ہے کہ رپورٹنگ میں انٹیگریٹی بہت ضروری ہے، اس کے لئے آپ کی رپورٹ وہی ہونی چاہئے جو

آپ نے اپنی آنکھوں سے دیکھی ہو۔ چوہدری فواد حسین نے کہاکہ فری پریس کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہمارے سٹرکچرمیں ورکنگ صحافیوں کو ایڈیٹوریل پالیسی سے آؤٹ کرنا ہے، میڈیا کے اداروں میں ایڈیٹوریل پالیسی پر اونرز کا قبضہ ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ صحافی تنظیموں اور ریگولیٹری اداروں کو پریس کی آزادی کے لئے مل کر کام کرنا چاہیے

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…