کوئٹہ(این این آئی) پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے سربراہ جمعیت علماء اسلام کے مر کزی امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ عمر ان خان بتائیں کہ وہ فوج کو دھمکیاں دے رہے ہیں یا عدلیہ کو؟ 23مارچ کو لانگ مارچ ہر صورت ہوگا، پیپلز پارٹی اور اے این پی اگر اسکا حصہ بننا چاہیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں، کبھی تھریٹ کی پرواہ نہیں کی مجھ پر پہلے بھی حملے ہوئے ہیں انشاء اللہ چمن جاؤں گا۔
یہ با ت انہو ں نے پیر کو کوئٹہ آمد کے موقع پر میڈ یا سے بات چیت کر تے ہوئے کہی۔ اس موقع پر جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالواسع صوبائی جنرل سیکرٹری سید محمود شاہ سمیت دیگر بھی موجود تھے۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ عمران خان کہتے ہیں کہ مجھے نکالاگیا تو میں خطرنا ک بن جاؤں گا عمران خان نے جس طرح ملک کو بھوک افلاس، مہنگائی کی طرف دھکیلا ہے جب وہ باہر آئیں گے تو کیا وہ ملک کنگال کر دیں گے یا پھر فوج اور عدلیہ کو دھکمیاں دے ہے ہیں انہوں نے کہاکہ عمران خان کا رعب و دبدبا اب ختم ہو چکا ہے جب وہ میدان میں اتریں گے تو عوام ایک مجرم کے حیثیت سے انکا استقبال اور کشمش پیش کریں گے انہوں نے کہاکہ پاکستان پیپلز پارٹی اور اے این پی پی ڈی ایم کا حصہ نہیں ہیں لیکن اگر کوئی ہمارے احتجاج آنا چاہتا ہے تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے انہوں نے کہاکہ ہم کبھی بھی اپوزیشن کی کسی جماعت کو ٹارگٹ نہیں بنائیں گے اور نہ ہی دو محاذ کھولیں گے انہوں نے کہاکہ ہما را ایک ہی ہدف ہے جسے ہم حا صل کر نا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 23مارچ کو پوری قوم اورتما م سیا سی جما عتیں اسلام آباد میں جمع ہوں گی حکومت کی نااہلیوں کا بوجھ قوم اٹھا رہی ہے بھوک، افلاس مہنگائی نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے لانگ مارچ کی قیا د ت پی ڈ ی ایم ضرور قیادت کرے گی لیکن عوام بھی براہ راست حکومت کے مقابلے میں میدان میں اترے گی
انہوں نے کہا کہ میں نے کبھی تھریٹ کی پرواہ نہیں کی میں اپنے طریقے سے چلتا ہوں انہوں نے کہاکہ ڈپٹی کمشنر چمن کس لئے ڈی سی ہیں انکی ذمہ داری ہے کہ وہ شہریوں کو تحفظ فراہم کریں میں انشاء اللہ چمن جاؤں گا مجھ پر پہلے بھی حملے ہوئے ہیں زند گی موت اللہ کے ہاتھ میں ہے کسی انسان کے ہاتھ میں نہیں ہے۔