کراچی(این این آئی)چینی کے بدترین بحران میں بھی ٹی سی پی 1800ٹن چینی گوداموں میں چھپائے بیٹھی رہی جس کے نتیجہ میں بھارت سے 2010 میں منگوائی گئی چینی زائدالمعیاد ہونے پرزہریلی ہوگئی اور اب اسے ضائع کرنے کافیصلہ کیاگیاہے اور چینی ضائع کرنے پر بھی
60 لاکھ روپیہ سے زائد اخراجات کئے جارہے ہیں یہ ہے ہماری مدینہ کی ریاست کے دعویداروں کی کارکردگی اس سنگین کوتاہی کے ذمہ دار کسی افسرکیخلاف کوئی کاروائی نہیں کی گئی نہ تفتیش کی ہنوز ضرورت محسوس کی گئی۔ذرائع سے معلوم ہواہے کہ یہ چینی آصف علی زرداری کے دور حکومت میں بھارت سے درآمد کی گئی تھی تاہم چینی کی آمد میں اس قدرتاخیر ہوئی کہ چینی کابحران ٹل گیااوریوں یہ چینی ٹی سی پی کے سرکاری گوداموں میں رکھ دی گئی اوراس کے استعمال کی معیاد گزرنے پر اب اسے ضائع کرنے کافیصلہ ہواہے جس کیلئے اشتہاربھی شائع کروایاگیاہے دوسری جانب ٹی سی پی کے ترجمان نے بتایاکہ چینی کے کئی تاجروں نے بھاری رشوت کے عوض یہ چینی لینے کی پیشکش کی تھی تاکہ اسے مٹھائیوں وغیرہ میں استعمال کیاجاسکے مگرلیبارٹری رپورٹس کے مطابق یہ چینی زائدالمعیاد ہونے کی وجہ سے انسانی صحت کیلئے مضرہوچکی ہے اس لئے اس کااستعمال خطرناک ہوگایہی وجہ ہے کہ محکمہ نے ایسی تمام پیشکشوں کوٹھکرادیاہے۔