پیر‬‮ ، 25 اگست‬‮ 2025 

میں وفاقی وزیر ہوں، ڈیڑھ سال سے مجھے انصاف نہیں مل رہا، وفاقی وزیر محبوب سلطان اپنی ہی حکومت کے خلاف پھٹ پڑے

datetime 27  ‬‮نومبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)وفاقی وزیر محبوب سلطان اپنی حکومت کے خلاف پھٹ پڑے اور کہا کہ میں وفاقی وزیر ہوں ڈیڑھ سال سے مجھے انصاف نہیں مل رہا۔قومی اسمبلی کی قواعد ضوابط و استحقاق کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزیر محبوب سلطان کی جانب سے سابق ڈی پی او جھنگ کے خلاف تحریک استحقاق کے حوالے سے اپنی حکومت کے خلاف کمیٹی میں پھٹ پڑے اور کہا کہ

میں وفاقی وزیر ہوں ڈیڑھ سال سے مجھے انصاف نہیں مل رہا۔صاحبزادہ محبوب سلطان نے کہا کہ میں بطور وفاقی وزیر اور میرے پارلیمانی سیکرٹری ہم دونوں نے کمیٹی میں 3 بار آکر درخواست کی کہ ڈی پی او کمیٹی میں پیش ہوں، میں نے درخواست کی کہ ڈی پی او کو ملک سے باہر جانے نا دیا جائے مگر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے جانے دیا، ڈی پی او صاحب ملک سے باہر جاکر کورس مکمل کرکے واپس بھی اگئے مگر پارلیمان میں نہیں آئے،اسٹیبلشمنٹ، پولیس سب نے سابقہ ڈی پی او کا ساتھ دیا، یہ تحریک انصاف کی حکومت ہے کہ اپنے وفاقی وزیر کو انصاف نہیں مل رہا۔مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنااللہ نے کہا کہ 14 ماہ ہوگئے سابقہ ڈی پی او کے خلاف کارروائی نہیں ہوئی، افسوس کا مقام ہے، ایک ایم پی اے کے کہنے پر ڈی پی او نے میت کو بغیر پوسٹ مارٹم کیسے واپس کردیا، پوسٹ مارٹم نہیں ہوا، اگر نہیں ہوا تو قانون کے مطابق کاروائی کی جائے۔علی محمد خان نے کہا کہ اس ہاؤس کا وقار ہے اس میں آنے سے کوئی بھی معزز عدالت کسی کو روک نہیں سکتی۔ غلام بی بی بھروانہ نے کہا کہ سب باتیں اپنی جگہ جب ایک بندے کوکمیٹی میں بلایا گیا تو ڈی پی او کیوں نہیں آئے، 14 ماہ کا عرصہ گزر گیا موصوف کمیٹی میں پیش نہیں ہوئے۔ رانا قاسم نون نے کہا کہ ایک ڈی پی او اتنا پاور فل کیسے ہوگیا، کہ وہ ایم این کے خلاف سوشل میڈیا پر کمپین کر رہا ہے۔اجلاس میں کمیٹی نے آئی جی پنجاب کو ہدایت دی کہ

اس معاملہ کی انکوائری کریں اور جلد از جلد رپورٹ دیں، پولیس ڈیپارٹمنٹ کو چاہیے کہ سابقہ ڈی پی او کے خلاف محکمانہ کارروائی کروائی جائے۔ چیئرمین کمیٹی نے ایف ائی کو وزیر صاحبزادہ محبوب سلطان کے ساتھ رابطے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ صاحبزادہ محبوب سلطان کے خلاف جو سوشل میڈیا پر کمپین ہوئی اسکی انکوائری ایف ائی اے کرے،

جب کہ اٹارنی جنرل کو معزز عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی، اور عدالت کی جانب سے جو سٹے دیا ہوا ہے اسے فوران ختم کروایا جائے۔دوسری جانب تحریک انصاف کے ایم این اے اقبال اآفریدی نے سیکرٹری ہیلتھ کے پی کے پر الزام عائد کرتے ہوئے بتایا کہ سیکرٹری ہیلتھ نے مجھے گالیاں دیں، میرے پاس وائس ریکارڈرنگ موجود ہے جس میں سیکرٹری ہیلتھ گالیاں دے رہے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…