پیر‬‮ ، 03 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

میں وفاقی وزیر ہوں، ڈیڑھ سال سے مجھے انصاف نہیں مل رہا، وفاقی وزیر محبوب سلطان اپنی ہی حکومت کے خلاف پھٹ پڑے

datetime 27  ‬‮نومبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)وفاقی وزیر محبوب سلطان اپنی حکومت کے خلاف پھٹ پڑے اور کہا کہ میں وفاقی وزیر ہوں ڈیڑھ سال سے مجھے انصاف نہیں مل رہا۔قومی اسمبلی کی قواعد ضوابط و استحقاق کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزیر محبوب سلطان کی جانب سے سابق ڈی پی او جھنگ کے خلاف تحریک استحقاق کے حوالے سے اپنی حکومت کے خلاف کمیٹی میں پھٹ پڑے اور کہا کہ

میں وفاقی وزیر ہوں ڈیڑھ سال سے مجھے انصاف نہیں مل رہا۔صاحبزادہ محبوب سلطان نے کہا کہ میں بطور وفاقی وزیر اور میرے پارلیمانی سیکرٹری ہم دونوں نے کمیٹی میں 3 بار آکر درخواست کی کہ ڈی پی او کمیٹی میں پیش ہوں، میں نے درخواست کی کہ ڈی پی او کو ملک سے باہر جانے نا دیا جائے مگر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے جانے دیا، ڈی پی او صاحب ملک سے باہر جاکر کورس مکمل کرکے واپس بھی اگئے مگر پارلیمان میں نہیں آئے،اسٹیبلشمنٹ، پولیس سب نے سابقہ ڈی پی او کا ساتھ دیا، یہ تحریک انصاف کی حکومت ہے کہ اپنے وفاقی وزیر کو انصاف نہیں مل رہا۔مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنااللہ نے کہا کہ 14 ماہ ہوگئے سابقہ ڈی پی او کے خلاف کارروائی نہیں ہوئی، افسوس کا مقام ہے، ایک ایم پی اے کے کہنے پر ڈی پی او نے میت کو بغیر پوسٹ مارٹم کیسے واپس کردیا، پوسٹ مارٹم نہیں ہوا، اگر نہیں ہوا تو قانون کے مطابق کاروائی کی جائے۔علی محمد خان نے کہا کہ اس ہاؤس کا وقار ہے اس میں آنے سے کوئی بھی معزز عدالت کسی کو روک نہیں سکتی۔ غلام بی بی بھروانہ نے کہا کہ سب باتیں اپنی جگہ جب ایک بندے کوکمیٹی میں بلایا گیا تو ڈی پی او کیوں نہیں آئے، 14 ماہ کا عرصہ گزر گیا موصوف کمیٹی میں پیش نہیں ہوئے۔ رانا قاسم نون نے کہا کہ ایک ڈی پی او اتنا پاور فل کیسے ہوگیا، کہ وہ ایم این کے خلاف سوشل میڈیا پر کمپین کر رہا ہے۔اجلاس میں کمیٹی نے آئی جی پنجاب کو ہدایت دی کہ

اس معاملہ کی انکوائری کریں اور جلد از جلد رپورٹ دیں، پولیس ڈیپارٹمنٹ کو چاہیے کہ سابقہ ڈی پی او کے خلاف محکمانہ کارروائی کروائی جائے۔ چیئرمین کمیٹی نے ایف ائی کو وزیر صاحبزادہ محبوب سلطان کے ساتھ رابطے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ صاحبزادہ محبوب سلطان کے خلاف جو سوشل میڈیا پر کمپین ہوئی اسکی انکوائری ایف ائی اے کرے،

جب کہ اٹارنی جنرل کو معزز عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی، اور عدالت کی جانب سے جو سٹے دیا ہوا ہے اسے فوران ختم کروایا جائے۔دوسری جانب تحریک انصاف کے ایم این اے اقبال اآفریدی نے سیکرٹری ہیلتھ کے پی کے پر الزام عائد کرتے ہوئے بتایا کہ سیکرٹری ہیلتھ نے مجھے گالیاں دیں، میرے پاس وائس ریکارڈرنگ موجود ہے جس میں سیکرٹری ہیلتھ گالیاں دے رہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟


میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…