ہفتہ‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2024 

کورونا کے خطرے کو 90 فیصد کم کرنیوالی اینٹی وائرل گولی مارکیٹ میں آنے کے لیے تیار

datetime 17  ‬‮نومبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی)امریکی دوا ساز کمپنی فائزر نے بتایا ہے کہ وہ اپنی تجرباتی اینٹی وائرل کووڈ 19 دوا کو 95 غریب اور متوسط ممالک میں تیار کرنے کی اجازت دے گی۔میڈیارپورٹس کے مطابق کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں کہاگیاکہ یہ ممالک اس دوا کو انٹرنیشنل پبلک ہیلتھ گروپ میڈیسینز پیشنٹ پول (ایم پی پی)کے ساتھ لائسنسنگ معاہدے

کے تحت تیار کرسکیں گے۔فائزر اور ایم پی پی کے درمیان اس معاہدے سے اقوام متحدہ کے زیرتحت اس گروپ کی جانب سے اہل دوا ساز کمپنیوں کو سب لائسنس فراہم کیے جائیں گے تاکہ وہ اپنے طور پر پی ایف 07321332 تیار کرسکیں۔فائزر کی جانب سے ان گولیوں کو پیکسلویڈ برانڈ کے نام سے فروخت کیا جائے گا۔فائزر کے مطابق کلینکل ٹرائل میں اس کی تیار کردہ دوا کووڈ سے متاثر ہونے پر بالغ افراد میں ہسپتال میں داخلے یا موت کا خطرہ 89 فیصد تک مثر دریافت ہوئی تھی۔اس دوا میں ایک ایچ آئی وی دوا ریٹوناویر کے ساتھ استعمال کیا جائے گا جو پہلے ہی عام دستیاب ہے۔فائزر کی جانب سے لائسنسنگ معاہدہ اس وقت کیا گیا جب مرک این کو کی جانب سے اس کی تیار کردہ اینٹی وائرل کووڈ دوا کے حوالے سے اسی طرح کا معاہدہ کیا گیا۔دونوں کمپنیوں کے معاہدے غیرمعمولی ہیں جو کووڈ کے حوالے سے مثر علاج سست داموں فراہم کرنے کی ضرورت کی اہمیت بھی ظاہر کرتے ہیں۔ایم پی پی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر چارلس گور نے

بتایا کہ ہم کووڈ 19 سے لوگوں کو بچانے کے لیے اپنے اسلحہ خانے میں ایک اور ہتھیار کی شمولیت پر بہت خوش ہیں۔انہوں نے کہا کہ توقع ہے کہ فائزر دوا کا جنرک ورژن آئندہ چند ماہ میں دستیاب ہوگا۔فائزر اور ایم پی پی نے بتایا کہ معاہدے کے تحت جن 95 ممالک کو اس حصہ بنایا گیا ہے وہ دنیا کی 53 فیصد آبادی پر مشتمل ہے اور ان میں غریب،

کم آمدنی والے متوسط اور کچھ زیادہ آمدنی والے متوسط ممالک شامل ہیں۔فائزر کے چیف ایگزیکٹیو البرٹ بورلا نے بتایا کہ ہمیں یہ یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ لوگ چاہے جیسے بھی حالات میں زندگی گزار رہے ہوں، انہیں بریک تھرو علاج تک رسائی حاصل ہو۔فائزر کی جانب سے کم آمدنی والے ممالک سے دوا کی فروخت میں رائلٹی نہیں لی جائے گی اور

معاہدے میں شامل دیگر ممالک کو بھی یہ سہولت اس وقت تک دستیاب ہوگی جب تک کووڈ 19 عالمی ادارہ صحت کی جانب سے پبلک ہیلتھ ایمرجنسی قرار دیا جائے گا۔فائزر کی اس دوا کی طلب کافی زیادہ ہے اور کمپنی کے مطابق وہ دسمبر 2021 کے آخر تک ایک لاکھ 80 ہزار کورس تیار کرنے کی توقع کررہی ہے جبکہ 2022 کے آخر تک کم از کم 5 کروڑ کورس تیار کیے جائیں گے۔کمپنی کے مطابق اس کی جانب سے ہر ملک سے دوا کے کورس کی قیمت اس کی آمدنی کو مدنظر رکھ کر لی جائے گی، امریکا میں اس کی قیمت 700 ڈالرز کے قریب ہوگی۔

موضوعات:



کالم



پاور آف ٹنگ


نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…