سدھوتی /راولا کوٹ (این این آئی)آزاد جموں و کشمیر کے ضلع سدھوتی میں راولپنڈی جانے والی بس کھائی میں گرنے سے خواتین و بچوں سمیت 23 افراد جاں بحق اور 7افراد زخمی ہوگئے(اپ ڈیٹ اعدادوشمار)۔عینی شاہدین کے مطابق 40 سیٹوں پر مشتمل کوسٹر نے تحصیل ہیڈکوارٹرز بلوچ سے اپنا سفر شروع کیا تھا اور مشکل سے 7 کلو میٹر مسافت کے
بعد گاڑی میں تکنیکی مسئلہ پیش آگیا۔انہوں نے بتایا کہ بس پہلے سڑک سے متصل بائیں طرف موجود پہاڑ سے ٹکرائی پھر اچانک پلٹ کر 500 میٹر سے زائد گہری کھائی میں جاگری۔جائے وقوع کے قریب پتھارے میں پکوڑے بیچنے والے شخص نے بس کو گرتے ہوئے دیکھا اور فون کے ذریعے بلوچ سے تقریباً 2 کلومیٹر فاصلے پر موجود مجھیاری گاؤں کے مذہبی رہنما کو آگاہ کیا۔مذہبی رہنما نے اسپیکر پر اعلان کرتے ہوئے مقامی افراد سے متاثرین کی مدد کیلئے ریسکیو آپریشن شروع کرنے کا مطالبہ کیا۔پونچھ کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل راشد نعیم خان نے حادثے میں 22 افراد جاں بحق ہونے کی تصدیق کی انہوں نے کہا کہ 5 زخمیوں کوٹلی ضلع کوٹلی کے بھیجا گیا تھا ، 3 کو بلوچ ہیلتھ سینٹر منتقل کیا گیا ہے۔اس موقع پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما و سابق وزیر آزاد جموں و کشمیر سردار فاروق احمد طاہر بھی ریسکیو ٹیموں کے ہمراہ جائے وقوع پر پہنچے۔ٹیلی فونک گفتگو میں انہوں نے کہاکہ جائے وقوع سے 21 لاشیں نکال لی
گئی ہیں جبکہ ایک زخمی کو بلوچ صحت مرکز منتقل کیا گیا تھا جو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انتقال کرگیا۔انہوں نے بتایا کہ واقعہ میں جاں بحق ہونے والے کچھ افراد کی شناخت کرلی گئی ہے ان میں 4 سالہ مجتبیٰ، عابد مصطفی، عمر بشیر، عبدالحئی، نورین، عبد الکریم، برکت خان، زبیدہ کوثر، محمد سفیر (بس کا کلینر)، رخسانہ خانم، جمیل قریشی، منصور، محمد شفیع، ناظر عبدالکریم، نائلہ، ہارون گگھر، عدنان طارق، راشد بیگم اور 9 سالہ ماہرہ شامل ہیں۔