ریاض (مانیٹرنگ، این این آئی)بیرون مملکت پھنسے سعودی اقامہ ہولڈر کو سعودی محکمہ پاسپورٹ نے خوشخبری سنا دی،سعودی محکمہ پاسپورٹ کا کہناہے کہ نیشنل ڈیٹا بیس سینٹر و مصنوعی ذہانت کے تعاون سے تارکین کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں خود کار طریقے سے توسیع کا عمل جاری ہے، مرحلہ وار تجدید ہوجائے گی۔شاہی فرمان میں کہا گیا ہے کہ
وہ افراد جن کے اقامے اور خروج وعودہ کی تاریخ ختم ہوچکی ہے وہ فکر نہ کریں سب کی باری آئے گی۔ شاہی احکامات کے تحت مملکت کے اقامہ ہولڈرز جو مملکت سے باہر گئے ہوئے ہیں ان کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں 30 نومبر 2021 تک مفت توسیع کردی جائے گی۔دوسری جانب سعودی عرب کے وزیرسیاحت احمد الخطیب نے سیاحت کا مستقبل۔عالمی تناظر میں کے عنوان سے منعقدہ فورم میں کروناوائرس کی وبا کے بعد دنیا بھر میں متحدہ سفری پروٹوکول اختیارکرنے کی ضرورت پرزوردیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق سعودی عرب کے وزیر سیاحت نے الریاض میں منعقدہ مستقبل سرمایہ کاری اقدام(ایف آئی آئی)کانفرنس کے موقع پر اس فورم میں کہا کہ میں گذشتہ چھے ماہ سے محو سفر ہوں اور اس دوران میں 200 گھنٹے سے زیادہ وقت طیارے میں گزار چکا ہوں۔اس فورم کے میزبان امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے رچرڈ کوئسٹ تھے۔احمدالخطیب نے مزید کہاکہ انھوں نے بہت سے سیاحتی کمیشنوں میں شرکت کی ہے تاکہ باہمی تعاون کے ذریعے ایک متحدہ پروٹوکول وضع کرنے کے لیے نجی شعبوں کے ساتھ مل کر کام کیا جائے کیونکہ وہی سیاحت کے شعبے کو چلاتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ ہم اس شعبے کو ریگولیٹ کرتے ہیں اور وہ (پرائیوٹ سیکٹر)اس کو چلاتا ہے۔اس لیے ہمیں ایک متحدہ سفری پروٹوکول کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج،سفرایک ڈرانا خواب بن چکا ہے۔یورپ تنہا کام کررہا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ دیگرتمام براعظم بھی مل جل کرکام کریں۔مملکت کی سیاحت کی حکمت عملی کے بارے میں پوچھے جانے پر سعودی وزیرنے کہا کہ2020 میں دنیا کے ملکوں نے اپنی اپنی سیاحت کی صنعت میں 33 کروڑ ملازمتوں میں سے چھے کروڑ سے
زیادہ ملازمتیں کھودی ہیں اوراس بحران نے یقینی طور پر ہماری صنعت کو بھی شدید متاثر کیا ہے۔احمدالخطیب نے مزید کہاکہ اس وبامیں یہ بحران عارضی، قلیل مدتی ہیں۔ ہم ہمیشہ طویل مدتی منصوبہ بندی کرتے ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ ہمارا شعبہ یقینی طور پر بحال ہوگا۔اس موقع پر کارنیوال کارپوریشن کے سی ای او اور ورلڈ ٹریول اینڈ
ٹورازم کونسل (ڈبلیو ٹی ٹی سی) کے چیئرمین آرنلڈ ڈونالڈ نے کہا کہ سیاحت کی صنعت کی بحالی کے لیے حکومتوں اور نجی شعبے کے درمیان اشتراک کی ضرورت ہے۔انھوں نے رائے پیش کی کہ ہمیں مندرجہ ذیل تین کام کرنے کے لیے شراکت داری کی ضرورت ہے:ایک،ہم آہنگی اور کسی رکاوٹ کے بغیر سفر۔دوم،دنیا بھر میں جہاں جہاں ویکسین لگائی گئی ہے،ہمیں ان مختلف مقامات میں لگائی ویکسین یا حفاظتی ٹیکوں کو قبول کرنا ہوگا
تاکہ کسی رکاوٹ کے بغیر سفرکیا جا سکے۔نیز ویکسین لگانے کے عمل میں مساوات ہونی چاہیے۔اس کا مطلب یہ ہے کہ سبھی لوگوں کو ویکسین لگائی جا سکے۔تیسری بات یہ ہے کہ اس کے بعد ہمیں سفر کو آسان بنانے کے لیے مشترکہ آلات درکارہوں گے،مثلا ڈیجیٹل پاسپورٹ۔کارنیوال کارپوریشن کے سی ای او نے کہا کہ آگے بڑھتے ہوئے ممالک کو سفر کو ہم آہنگ اور آسان بنانے کی ضرورت ہے لیکن صحت عامہ کے بہترین مفادات کو بھی سب سے مقدم رکھا جانا چاہیے۔