جمعرات‬‮ ، 11 ستمبر‬‮ 2025 

پولیس اہلکار پاک بھارت میچ میں مگن، سنگین ملزمان حوالات توڑ کر فرار ہو گئے

datetime 26  اکتوبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (آن لائن) تھانہ لیاقت آباد کے حوالات سے ڈکیتی کے سنگین مقدمات میں ملوث گرفتار دو ملزمان حوالات توڑ کر فرار ہوگئے۔ سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر نے ملزمان کی تھانے کے حوالات سے فرارگی کا نوٹس لیتے ہوتے تھانے کے ہیڈ محرر اور سنتری کو ملازمت سے معطل کر کے دونوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔ تھانہ لیاقت آباد انویسٹی گیشن پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے

دونوں ملزمان نوید اور بابر تھانے کی حوالات کی دیوار توڑ کر اتوار کی شب 8 بجے اس وقت فرار ہوئے جب تھانے کا تمام عملہ تھانے کے اندر ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے پاک بھارت میچ دیکھ رہا تھا۔ اسی دوران دونوں ملزمان نے حوالات کے روشن دان سے دیوار توڑی اور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ واقع کی اطلاع ملتے ہی سی سی پی او لاہور جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور انہوں نے معاملے کی انکوائری کا حکم دیتے ہوئے جائے وقوعہ کا جائزہ لیا اور دونوں ذمہ دار پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جبکہ سی سی پی او لاہور نے فرار ہونے والے دونوں ملزمان کی دوبارہ گرفتاری کے لئے سی آئی اے پولیس کو ٹاسک سونپ دیا ہے۔ واقع کی ابتدائی تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ تھانے کا ہیڈ محرر زبیر اور سنتری عبدالجبار کی ڈیوٹی حوالات پر تھی۔ دونوں پولیس اہلکاروں سمیت تھانے کا تمام عملہ تھانے میں پاک انڈیا ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میچ دیکھنے میں مصروف تھا۔ جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے دونوں ملزمان نے حوالات کی دیوار توڑی اور فرار ہوگیا جبکہ تھانے کے پولیس اہلکاروں کو ملزمان کی فرارگی کا اس وقت علم ہوا جب رات پاک بھارت میچ ختم ہونے کے بعد پولیس اہلکار اپنی ڈیوٹیوں پر واپس آئے۔ تھانہ لیاقت آباد کی عمارت کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ مذکورہ تھانہ ایک فلیٹ میں قائم ہے جبکہ پولیس نے تھانے کے باہر ایک کنٹینر رکھ کر اس میں بھی دفتر قائم کر رکھا ہے اور تھانے کے سامنے ایک خستہ حال مکان کی دو دکانیں کرائے پر لے کر انہیں حوالات کا درجہ دے رکھا ہے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ غفلت برتنے پر تھانہ لیاقت آباد کے ہیڈ محرر اور نائب محرر کے خلاف دفعہ 155 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے یہ دفعہ پولیس اہلکاروں کی جانب سے غفلت برتنے پر لگائی جاتی ہے لیکن آج تک اس دفعہ سے متعلقہ مقدمے میں ملوث کسی پولیس اہلکاروں کو سزا نہیں مل سکی۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ چونکہ ملزمان کا ریکارڈ ا کے پاس ہے لہٰذا ملزمان کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل تھانہ داتا دربار کے حوالے سے بھی دو ملزمان فرار ہوچکے ہیں جو ابھی تک گرفتار نہیں کئے گئے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…