خیرپور(این این آئی)خیرپور ٹی بی ہسپتال کے مسیحائوں نے مریضوں کے نام پر زکواۃ فنڈ پر ہاتھ صاف کردیئے۔عارضی بنیادوں پر تعنیات62 سے زائدملازمین کچھ دو کچھ لو کی بنیاد پر گھر بیٹھے تنخواہ وصول کرنے اور سیکیورٹی گارڈ والوں سے بھی کمیشن کے نام پر 3 افراد کی تنخواہیں بھی ہڑپ کرنے کا انکشاف ہواہے۔
محکمہ زکواۃ و عشر ذرائع کے مطابق ٹی بی ہسپتال میں داخل مریضوں کو زکواۃ فنڈز سے ادویات ڈاکٹر کے توسط سے دی جارہی ہیں تاہم کہیں پر کوئی گھپلا ہواتو اس کا ذمہ دار مزکورہ ہسپتال کا ڈاکٹر ہوتا ہے ٹی بی ہسپتال کو بھی ٹی بی کے مریضوں کے لیے زکواۃ فنڈ فراہم کیا جارہا ہے ادہر ٹی بی ہسپتال کے وارڈ میں داخل مریضوں نے انکشاف کیاکہ زکواۃ استحقاق فارم پر دستخط لیے جاتے ہیں تاہم ادویات جو ٹی بی کے خاتمہ کے لیے عالمی ادارہ صحت اور سندھ حکومت کی جانب سے جو ملتی ہے وہ ہی دے رہے ہیں باہر پرائیویٹ میڈیکل اسٹور سے کوئی ادویات لے کر نہیں دیتے زکواۃ فنڈ سے اسی طرح ٹی بی ہسپتال کے ایم ایس نے 60 سے زائد ڈیلی ویجز اور عارضی کنٹریکٹ پر رکھے ملازمین میں سے صرف 5 فیصد عمل ڈیوٹی کررہا ہے دیگر عملہ گھر بیٹھے کچھ لو کچھ دو کی بنیاد پر تنخواہ سیاسی بنیادوں پر حاصل کررہا ہے جب کہ ہسپتال کے سیکیورٹی عملے میں سے بھی 3 سیکویرٹی والوں کے نام پر ان کی تنخواہیں بھی وصول کررہا ہے کا انکشاف سامنے آیا ہے ،ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی کے منظور نظر ہونے کی وجہ سے حکومت اور محکمہ انسداد رشوت ستانی والے بھی خاموش تماشائی کاکردار ادا کررہے ہیں ،سول سوسائٹی نے واقعے کی عدالتی تحقیقات کرانے کا چیف جسٹس پاکستان سندھ حکومت سے مطالبہ کیاہے۔