لاہور، اسلام آباد( این این آئی)پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد چھوٹی ٹرانسپورٹ ،لوڈرگاڑیوں نے کرایوں میں فوری اضافہ کر دیا ،اضلاع اور صوبوںکے درمیان چلنے والی ٹرانسپورٹ کے کرائے بھی بڑھانے کا عندیہ دیدیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق پیٹرول کی نئی قیمت 137 روپے 79 پیسے اورہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 134روپے48پیسے
پر پہنچنے کے بعد شہروں کے اندرچلنے والی چھوٹی ٹرانسپورٹ کے کرایوںمیں 10سے15فیصد تک اضافہ کر دیا گیا ہے جبکہ سامان لانے اورلے جانے والی لوڈ ر گاڑیوں نے بھی اسی تناسب سے کرائے بڑھادئیے ہیں۔دوسری جانب اضلاع اورصوبوں کے درمیان چلنے والی بڑی ٹرانسپورٹ کے کرائے بڑھانے کے لئے بھی مشاورت شروع کر دی گئی ہے اور مشاورت کر کے کرائے بڑھانے کا عندیہ دیا گیا ہے ۔دوسری جانب حکومت نے تقریبا” دس روپے انچاس پیسے کے حساب سے پٹرول کی قیمت میں اضافہ کیا جو سوا آٹھ فیصد کے قریب اضافہ ہے، گزشتہ پندرہ دنوں میں عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں 10 سے 15 فیصد اضافہ ہوا، روپے کی قدر میں بھی مسلسل گراوٹ کی وجہ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے، حکومت نے اوگرا کی سفارشات پر قیمتیں بڑھائیں۔ ترجمان کے مطابق حکومت صرف دو روپے پٹرولیم لیوی عوام سے وصول کر رہی ہے،میڈیا میں جو اطلاعات آ رہی ہیں کہ اوگرا نے پانچ روپے
قیمت میں اضافے کی سفارش کی تھی جبکہ حکومت نے ساڑھے دس روپے کا اضافہ کیا ہے جو بالکل غلط ہے۔ترجمان وزارت خزانہ کے مطابق عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو دیکھتے ہوئے حکومت کم سے کم ٹیکس لاگو کر رہی ہے تاکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کم سے کم اضافہ ہو، ترجمان وزارت خزانہ کے مطابق حکومت
30 روپے پٹرولیم لیوی کی بجائے 5.62 روپے پٹرولیم لیوی کی مد میں چارج کر رہی ہے، ترجمان وزارت خزانہ کے مطابق حکومت 17 فیصد سیلز ٹیکس کی بجائے اس وقت 6.84 فیصد ٹیکس وصول کر رہی ہے، عالمی مارکیٹ میں خام آئل کی قیمتوں اضافے نے پوری دنیا میں بحران پیدا کر دیا ہے۔ترجمان وزارت خزانہ کے مطابق حکومت کو پورا احساس ہے
کہ موجودہ صورتحال میں اپنے عوام کو کس طریقے سے محفوظ کرنا ہے اور کم سے کم اضافہ عوام کو منتقل کیا جائے، پاکستان میں بنگلہ دیش، سری لنکا، انڈیا سمیت خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں سب سے کم ہیں۔ ترجمان وزارت خزانہ کے مطابق آنے والے وقت میں بھی حکومت کی یہی کوشش ہوگی کہ عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے تو کم سے کم اضافہ عوام کو منتقل کیا جائے۔