لاہور(این این آئی) گریٹر اقبال پارک میں درجنوں افراد کے ہاتھوں ہراساں ہونے والی ٹک ٹاکر عائشہ اکرام کے کیس میں پیش رفت ہوئی۔پولیس نے عائشہ اکرام کے بیان پر کارروائی کرتے ہوئے اس کے ساتھی ریمبو کو حراست میں لے لیا۔ عائشہ اکرم نے تمام واقعے کا ذمہ دار اپنے
ساتھی ریمبو کو ٹھہرا دیا ہے۔پولیس حراست میں ریمبو نے میڈیا کے سامنے بیان دیا کہ مجھے پتا ہے اس لڑکی کو کیسے میں زندہ وہاں سے نکال کر گھر لے کے گیا اور عائشہ اکرام نے مجھے ہی کیس میں نامزد کردیا، یہ نہ میری غلطی ہے اور نہ عائشہ اکرام کی غلطی ہے، مینار پاکستان جانے کا پلان میرا نہیں بلکہ عائشہ اکرام کا تھا، اس نے کسی اور کے ساتھ جانا تھا، لیکن جس کے ساتھ جانا تھا اس کے بھائی کا انتقال ہوگیا تھا جس کی وجہ سے مجھے عائشہ کے ساتھ جانا پڑا۔دوسری جانب آئی جی پنجاب رائو سردار نے مینار پاکستان واقعے کے مرکزی ملزم عامر سہیل عرف ریمبو کی ویڈیو وائرل ہونے کا نوٹس لے لیا۔پولیس نے ذمہ دار 4 اہلکاروں کے خلاف 155 سی کے تحت مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتار کرلیا۔ ایف آئی آر میں انچارج انویسٹی گیشن ، مہرر انویسٹی گیشن ، محرر آپریشن اور ڈرائیور انویسٹی گیشن لاری اڈا کو نامزد کیا گیا ہے۔ نئے تعینات ہونے والے انچارج انویسٹی گیشن حسن عسکری کی جانب سے تمام نامزد ملزمان کو گرفتار کر کے حوالات میں بند کر دیا گیا ہے۔