راولپنڈی (آن لائن) انسداد دہشت گردی راولپنڈی کی خصوصی عدالت نمبر1 کے جج شوکت کمال ڈار کے حکم پر بے گناہ شخص کیخلاف جھوٹا مقدمہ درج کرنے والے اے ایس آئی کو کمرہ عدالت سے گرفتار کر لیا گیا عدالت نے حکم دیا کہ مری پولیس کے اس ملازم کیخلاف باقاعدہ قانون کے مطابق
کاروائی کرتے ہوئے مقدمہ درج کیا جائے30 ستمبر کو مری کی عدالت میں پسند کی شادی کیلئے آنے والی لڑکی کو گھر واپس لیجانے کی کوشش پر ہونے والی ہنگامہ آرائی کے بعد پولیس نے درجنوں افراد کیخلاف دہشت گردی سمیت مختلف الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا، مدعی مقدمہ اے ایس آئی آفاق احمد ستی نے اس کیس میں لڑکی کے والد اشفاق عباسی کو بھی نامزد کرتے ہوئے الزام عائد کر رکھا ہے کہ اس نے 40 تا50 افراد کے ہمراہ بیٹی کو لیجانے کیلئے مری کی عدالت میں ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کرتے ہوئے وہاں موجود پولیس ملازمین پر حملہ کیا تھا، ملزم اشفاق عباسی نے عبوری ضمانت کروا رکھی تھی گزشتہ روز وکیل صفائی عمران عباسی نے عدالت کو بتایا کہ وقوعہ کے وقت ملزم سی پی او آفس راولپنڈی میں تھا جس کی ویڈیو ریکارڈنگ اور سی ڈی آر پیش کی جا رہی ہیں، عدالت نے حقائق جاننے کے بعد اے ایس آئی آفاق احمد ستی کو گرفتار کرنے کا حکم دیتے ہوئے تفتیشی افسر انسپکٹر محمد ایوب کو حکم دیتے ہوئے باقاعدہ تحریری لی کہ آفاق ستی کیخلاف اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے اور وقوعہ پر موجود ہی نہ ہونے کے باوجود دہشت گردی جیسے سنگین الزام کے تحت مقدمہ درج پر قانون کے مطابق کارروائی کرتے ہوئے مقدمہ درج کیا جائے گا، علاوہ ازیں عدالت نے اے ایس پی مری کو حکم دیا کہ لڑکی کے والد اشفاق عباسی کی حد تک جامع رپورٹ 15 اکتوبر تک پیش کی جائے۔