لاہور(این این آئی)صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان نے اطلاعات کی ذمہ داریاںواپس لینے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں تین سالوںمیںبہت کچھ سیکھ لینا چاہیے،اگراس طرح کے اقدامات سے پہلے اعتمادمیں لیا جاتا تواچھا ہوتا ، میںکسی عہدے پر نہ بھی ہوں تو پارٹی کی ترجمانی کرتا رہوںگا۔
یہ دوسرا موقع ہے کہ فیاض الحسن چوہان کو وزارت اطلاعات کے عہدے سے بتائے بغیر ہٹایا گیا اوراتفاق کی بات ہے کہ وہ دونوںبارتقریبات میں شریک تھے کہ انہیں صحافیوں کی جانب سے اطلاعات کے عہدے سے ہٹائے جانے کا بتایا گیا ۔فیاض الحسن چوہان نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ میںبطوروزیر بھی پارٹی کی ترجمانی کرتارہوںگااگرمیں وزارت پرنہ ہو ںتو میں پارٹی کا ترجمان تھا،ہوںاوررہوںگا۔ میںجس پارٹی اوردھڑے کے ساتھ کھڑاہوتاہوںاس کیلئے تن من دھن اورجان لڑانا اولین فرض سمجھتا ہوں۔ انہوںنے ایک سوال کے جواب میںمسکراہتے ہوئے کہا کہ اگر مجھے چوتھی باراطلاعات کے عہدے پر لاناہے توجنہیں اب بنایا گیا ہے انہیںہٹانے سے پہلے آگاہ کر دیا جائے ۔ ایک نجی ٹی وی کے مطابق فیاض الحسن چوہان نے صوبائی حکومت کی ترجمانی واپس لینے کے فیصلے پرحیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ شاید میں اچھے انداز سے حکومت و وزیراعلی کی ترجمانی نہیں کرسکا۔فیاض الحسن چوہان نے دوبارہ وزارتِ اطلاعات کی ترجمانی ملنے کی امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چوتھی بار ذمہ داری دی گئی تو پھر لگ جائیں گے اور اپنا کام کریں گے۔انہوں نے عمران خان، وزیراعلی پنجاب پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے خلش کے کسی بھی امکان کو مسترد کردیا۔