کراچی(این این آئی)مقامی عدالت میں نالے میں گر کر جان کی بازی ہارنے سے متعلق محنت کش عابد علی کے ورثا نے حکومت سندھ اور ڈی ایم سی کیخلاف 1 کروڑ 44 لاکھ روپے ہرجانے کی درخواست پر ڈی ایم سی ویسٹ کو جواب جمع کرانے کی آخری مہلت دے دی۔
ہفتہ کوکراچی سٹی کورٹ میں سینئر سول جج ویسٹ کی عدالت میں نالے میں گر کر جان کی بازی ہارنے سے متعلق محنت کش عابد علی کے ورثا نے حکومت سندھ اور ڈی ایم سی کیخلاف 1 کروڑ 44 لاکھ روپے ہرجانے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔درخواست گزار کے وکیل عثمان فاروق ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ محمد عارف گزشتہ سال جولائی میں آفس سے گھر آتے ہوئے نالے میں گر کر جان بحق ہوئے۔ ایک قیمتی انسان حکومت سندھ، کے ایم سی اور ڈی ایم سی کی غفلت سے مارا گیا۔ آج بھی شہر کے زیادہ تر مین ہولز بنا ڈھکن کے ہیں۔ ادارے اپنا کام نہیں کررہے جس کا خمیازہ شہری بھگت رہے ہیں۔عدالت ڈی ایم سی ویسٹ پر برہم ہوگئی۔ سینئر سول جج ویسٹ نے ریمارکس دیئے پورا کراچی ڈوب رہا ہے، لوگ مر رہے ہیں۔ مین ہول کھلے ہیں لوگوں کی زندگی کی کوئی فکر نہیں۔ عدالت نے ڈی ایم سی ویسٹ کو جواب جمع کرانے کی آخری مہلت دے دی۔ عدالت نے 23 اکتوبر تک ڈی ایم سی ویسٹ سے جواب طلب کر کیا۔ درخواست محمد عارف کے اہلخانہ نے عثمان فاروق ایڈوکیٹ کے توسط سے دائر کی۔