لندن (این این آئی)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکا سے مطالبہ کیا ہے کہ افغانوں کے نو ارب ڈالر ریلیز کیے جائیں، افغانستان کی معیشت دیوالیہ ہونے کے قریب ہے،پاکستان امدادی سرگرمیوں کا مرکز بننے کے لیے تیار ہے، افغان عوام کی مدد کے لیے تعاون کریں گے،افغانستان میں انسانی المیہ جنم لینے کو ہے،برطانیہ طالبان سے رابطہ کرے، پاکستان میں دہشت گردوں کا
کوئی ٹھکانہ نہیں، مغربی میڈیا چاہے تو آکر دیکھ لے۔پیر کو پاکستان ہاس لندن میں برطانیہ میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کر رہے تھے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ میں ممبران برطانوی پارلیمنٹ سے کہوں گا کہ وہ افغانستان کے مسئلے کو پارلیمنٹ میں ضرور اجاگر کریں۔ انہوںنے کہاکہ افغانستان میں جو عدم استحکام آپ کو نظر آ رہا ہے وہ سابق کرپٹ حکمرانوں کی وجہ سے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے 34 صوبوں میں طالبان کو کسی مزاحمت کا سامنا نہ کرنا پڑا، تاشقند میں اشرف غنی نے پاکستان پر بے جا الزامات لگائے اور پاکستان کو صورتحال کی خرابی کا ذمہ دار قرار دے دیا،نائن الیون کے بعد ہم سے تقاضا کیا گیا اور ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اتحادی بنیں ،ہمارے 80 ہزار لوگ شہید ہوئے اور ہمیں 150 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان اٹھانا پڑا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے افغانستان کی صورتحال کے حوالے سے حقائق کو دنیا کے سامنے رکھا۔وزیر خارجہ نے عالمی برادری سے کہا کہ وہ افغانستان کو تنہا نہ چھوڑے،افغانستان میں ایک انسانی بحران جنم لے رہا ہے اگر اس کا فوری تدارک نہ کیا گیا تو مہاجرین کی یلغار کا سامنا کرنا پڑے گا۔
وزیر خارجہ نے بتایا کہ انہوں نے افغانستان میں خواتین کو بغیر برقعہ کابل کی سڑکوں کو دیکھا ہے اور بچیوں کو سکول جاتے دیکھا ہے اور میری اطلاعات کے مطابق آج افغانستان کے اندر امن و امان کی صورتحال بہتر ہے ،ہم افغان شہریوں کی معاونت کر رہے ہیں ۔ وزیر نے عالمی برادری سے کہا کہ وہ افغانوں کی انسانی بنیادوں پر مدد کریں اور افغانستان کے منجمد اثاثوں کو کھولا جائے۔
آج انہیں مالی و انسانی امداد کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہاکہ آج اگر عالمی برادری نے ہاتھ کھینچ لیا تو اس کے نتیجے میں آنے والی تباہی کا ذمہ دار کون ہوگا؟ وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان میں قیام امن مشترکہ ذمہ داری ہے۔کشمیر کے حوالے سے وزیر خارجہ نے کہا کہ آج دو سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے مقبوضہ کشمیر کے نہتے عوام بدترین بھارتی محاصرے کا سامنا کر رہے ہیں،سید
علی گیلانی کے جسد خاکی کی بے حرمتی کی گئی۔انسانی حقوق کے جھوٹے چیمپئنز نے ان کی خواہش کے مطابق تدفین کی اجازت تک نہیں دی۔انہوں نے کہا کہ ٹھوس شواہد کے ساتھ ہم نے 131 صفحات پر مشتمل ڈوزیر جاری کیا جس میں بھارتی قابض افواج کے جنگی جرائم کے ثبوت ہیں۔پاکستانی برطانوی کمیونٹی پاکستان کی آواز کو تقویت دینے میں اپنا کردار ادا کر سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ برطانوی پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیا جائے۔ہم چاہتے ہیں کہ الیکشن میں حصہ لینے کیلئے دوہری شہریت کی پابندی کو ختم کیا جائے تاکہ زیادہ تجربہ کار لوگ پاکستان کی پارلیمان میں آئیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا کے دوران ،بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے 30 ارب ڈالر کی ترسیلات زر وطن آئیں ۔انہوں نے کہا کہ رواں سال ہم نے 40 سال سے کم عمر بیرون ملک مقیم کامیاب پاکستانیوں کی حوصلہ افزائی کا فیصلہ کیا۔