کابل ،لندن(مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی) طالبان نے سابق افغان نائب صدر امراللہ صالح کے بڑے بھائی روح اللہ عزیزی کو ہلاک کر دیا ۔رائٹرز کے مطابق امراللہ پنجشیر میں طالبان مخالف مزاحمتی اتحاد کے رہنمائوں میں سے ایک ہیں۔روح اللہ عزیزی کے بھانجے نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے میرے انکل کو قتل کر دیا ہے۔انہوں نے گزشتہ روز
انھیں قتل کیا اور وہ ہمیں یہ اجازت بھی نہیں دے رہے کہ ہم انھیں دفن کر سکیں۔ وہ کہتے رہے کہ ان کی لاش کو گلنے سڑنے دیا جائے۔طالبان سے منسلک ٹوئٹر پر الامارہ نامی اکائونٹ نے کہا ہے کہ اطلاعات کے مطابق امراللہ صالح کا بڑا بھائی روح اللہ پنجشیر میں لڑائی کے دوران مارا گیا ہے۔تاحال یہ معلوم نہیں کہ مزاحمتی اتحاد کے دیگر رہنما احمد مسعود اور امراللہ صالح کہاں ہیں۔دوسری جانب برطانیہ کی انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ نے کہا ہے کہ طالبان کا افغانستان پر قبضہ شدت پسندوں کو حوصلہ افزائی دیتا ہے اور یہ مغرب کے خلاف القاعدہ کے بڑے حملے شروع کرنے کی سازشوں کی بحالی کا باعث بن سکتا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایم آئی 5 کے ڈائریکٹرجنرل کین میک کولم نے کہا کہ نیٹو افواج کے انخلا اور بین الاقوامی حمایت یافتہ افغان حکومت کے خاتمے کی وجہ سے برطانیہ کو زیادہ خطرات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔میک کولم نے کہا کہ دہشت گردی کے خطرات راتوں رات ٹارگٹڈ پلاننگ، ٹریننگ
کیمپوں یا انفراسٹرکچر کے معنی میں تبدیل نہیں ہوتے۔ البتہ افغانستان میں پیدا ہونیوالے حالات گیارہ ستمبر جیسے واقعات کا موجب بنتے ہیں۔ اس طرح کے حالات کسی بھی دوسرے علاقے میں انتہاپسندوں کی حوصلہ افزائی کا باعث بنتے ہیں۔میک کالم نے کہا کہ برطانوی حکام نے گذشتہ چار سال میں دہشت گردوں اور انتہائی دائیں بازو کے شدت پسندوں کے 31 حملوں کی سازشوں کو ناکام بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کہنا مشکل تھا ہے کہ گیارہ ستمبر کے امریکا پر حملوں کے بعد برطانیہ زیادہ محفوظ تھا یا کم محفوظ۔