منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

سعودی عرب کےملوث ہونے کا ثبوت نہیں ملا ٗ سربراہ نائن الیون انکوائری کمیشن

datetime 11  ستمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی )نائن الیون انکوائری کمیشن کے سربراہ تھامس کین نے کہا ہے کہ 9/11 کے حملے کو روکا جا سکتا تھا۔ سعودی عرب کا نائن الیون کے واقعات میں ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔ میں نے وہ انکوائری رپورٹ جو شائع نہیں کی گئی حرف بہ حرف پڑھی ہے۔ اس میں ایسی کوئی بات نہیں کی گئی کہ سعودی عرب کا گیارہ ستمبر 2001 کے

حملوں میں کوئی کردار ہے۔برطانوی اخبار سے گفتگوکرتے ہوئے کین نے کہا کہ کمیشن کی رپورٹ نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ اگرسابق امریکی صدر جارج ڈبلیوبش اور ان سے پہلے سابق صدر بل کلنٹن نے مختلف طریقے سے کام کیا ہوتا تو دہشت گردانہ حملوں کو روکا یا ناکام بنایا جا سکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں کوئی ایسی چیز نہیں ملی جو حملوں کے بارے میں تمام شائع شدہ اورغیر شائع شدہ دستاویزات میں سعودی عرب کو مجرم بناتی ہو۔تھامس کین جو انکوئری کمیٹی کے چیئرمین منتخب ہونے سے پہلے نیو جرسی میں ڈریو یونیورسٹی کے صدر تھے نے مزید کہا کہ کمیٹی کی حتمی رپورٹ نے واضح کیا کہ دونوں سابقہ صدور نے معقول فیصلے کیے لیکن تب تک بہت دیر ہو چکی تھی۔ یہ کہ بہت سے فیصلے مختلف طریقے سے کیے جا سکتے تھے۔کین نے کہا کہ کمیشن کی رپورٹ میں اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ سعودی حکومت بطور ایک ادارہ یا کوئی سینیر ریاستی سعودی عہدیدار انفرادی طور پر القاعدہ کو مالی اعانت فراہم

کرنے میں ملوث رہا ہو۔ میں نے وہ رپورٹ پڑھی ہے مگر مجھے اس میں سعودی عرب کو قصور وار قرار دینے کا کوئی اشارہ نہیں ملا۔کین نے مزید کہا کہ انہیں سعودی عرب کے مقابلے میں ایران کے ممکنہ طورپر نائن الیون حملوں میں ملوث ہونے کے بارے میں مزید معلومات ملی ہیں۔ کمیٹی کے ارکان ہر مشکوک لائن کا پیچھا کرنے کے لیے پرعزم ہیں

چاہے کتنا ہی سفاکانہ یا ناممکن ہو۔کین نے کہا کہ ہم نے نائن الیون حملوں کے بارے میں ہر مشکوک راستے کا سراغ لگایا یہاں تک کہ سازشی تھیوری کا بھی سراغ لگایا گیا۔جو بات درست اور سچھ تھی اسے رپورٹ میں شامل کیا گیا۔ جو غلط نکلی اسے خارج کر دیا گیا۔ اور پھر ہر سازشی تھیوری کی الگ الگ تحقیق کی اور ہم نے ان میں سے بیشتر کو چھوڑ دیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…