اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی )بیت المقدس میں اسرائیلی اقدامات کے انسداد اور عرب ممالک میں ترکی کی مداخلت کے خلاف عرب وزرائے خارجہ کا اجلاس منعقد ہوا ۔سعودی پریس ایجنسی کے مطابق قاہرہ میں منعقد اجلاس میں سعودی عرب کی نمائندگی کرتے ہوئے
وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے شرکت کی ہے۔دوسری جانب عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب، بحرین، متحدہ عرب امارات اور مصر نے جمعرات کو مطالبہ کیا کہ ایران کے تمام نیوکلیئر سائٹس کا فوری اور جامع معائنہ کیا جائے۔قاہرہ میں ہونے والے عرب لیگ کے اجلاس کے سائیڈ لائن پر مصر، سعودی عرب، بحرین اور امارات کے وزرائے خارجہ نے تہران کی خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے والی پالیسیوں کو روکنے کے حوالے سے بھی بات چیت کی۔دوسری جانب امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلینکن نے کہا ہے کہ واشنگٹن ایران سے جوہری معاہدے کی بحالی سے دستبردار ہونے کی طرف بڑھ رہا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق میڈیاسے گفتگومیں ان سے جب سابق امریکی صدر براک اوباما کے دور میں ایران سے طے شدہ مشترکہ جامع لائحہ عمل (جے سی پی او اے)میں دوبارہ شمولیت سے متعلق سوال پوچھا گیا تو انھوں نے کہا کہ میں اس کی کوئی تاریخ تو مقرر نہیں کروں گا، لیکن ہم اس نقطہ کے قریب پہنچ رہے ہیں کہ اگراس سمجھوتے میں سخت تعمیل کے ساتھ واپسی ہوتی ہے تو اس سے مفید نتائج برآمد نہیں ہوں گے۔امریکی وزیرخارجہ نے کہا کہ ہم بہت واضح رہے ہیں کہ جوہری سمجھوتے میں دوبارہ شمولیت اورباہمی تعمیل کی طرف لوٹنے کی صلاحیت غیرمعینہ مدت کے لیے نہیں ہوگی۔