کابل (مانیٹرنگ، این این آئی) بغیر پردے والی عورت کٹے ہوئے تربوز کی طرح ہے، یہ بات ایک طالبان عہدیدار نے ایک انٹرویو کے دوران کہی، ان کا یہ انٹرویو ٹوئٹر پر موجود ہے، یہ چند سیکنڈ کا کلپ ہے اس میں صحافی نے طالبان عہدیدار سے پردے کے حوالے سے
سوال کیا تو انہوں نے جواب دیتے ہوئے کہاکہ آپ کٹا ہوا تربوز خریدنا چاہو گے یا پھر سالم (مکمل) تربوز، یقیناً آپ سالم تربوز خریدنا چاہو گے، طالبان عہدیدار کا کہنا تھا کہ بغیر پردے کے عورت بھی کٹے ہوئے تربوز کی طرح ہے۔ واضح رہے کہ افغانستان پر طالبان کے قبضے کے نتیجے میں آنے والے تعطل کے بعد ملک کے مختلف علاقوں میں تعلیمی اداروں میں تدریس کا عمل ایک مرتبہ پھر شروع ہو گیا ہے تاہم طالبان نے ملک کی جامعات میں مردوں اور خواتین کو الگ الگ تعلیم دینے کے حوالے سے قواعد و ضوابط جاری کیے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایک دستاویز میں کہا گیا کہ جامعات میں مرد اور خواتین طالبعلموں کو ایک ساتھ نہ بیٹھنے دیا جائے، انھیں الگ الگ بٹھایا جائے اور ضروری ہو تو اس تقسیم کے لیے پردہ استعمال کیا جائے۔یہ بھی کہا گیا کہ بہترین صورتحال تو یہ ہونی چاہیے کہ خواتین کے لیے خاتون اساتذہ ہوں تاہم اگر ایسا ممکن نہ ہو تو اچھے کردار کے حامل بزرگ مردوں کی خدمات حاصل کی جا سکتی ہیں۔طالبات کو اس بات کا بھی پابند کیا گیا ہے کہ وہ عبایہ، چادر اور حجاب یا پھر نقاب کا لازمی استعمال کریں۔