لندن (این این آئی)صنعت کار اور سماجی رہنما مرزا اشتیاق بیگ نے ماضی کے مقبول پاپ گلوکار زوہیب حسن کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں ایک ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا۔اس سے قبل مرزا اشتیاق بیگ نے زوہیب حسن کو 14 اگست کو ہرجانے کا نوٹس بھجواتے ہوئے لگائے گئے الزامات پر دو ہفتوں کے اندر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تھا اور ساتھ ہی کہا تھا کہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو وہ عدالت میں مقدمہ دائر کردیں گے۔
زوہیب حسن کی جانب سے معافی نہ مانگے جانے پر اشتیاق بیگ نے 2 ستمبر کو سندھ ہائی کورٹ میں ایک ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا۔دائر کیے گئے مقدمے میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ مدعی کو گلوکار سے ایک ارب روپے دلوائے جائے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ زوہیب حسین نے گزشتہ ماہ 13 اگست کو مدعی پر ایک ٹی وی انٹرویو میں الزامات لگاتے ہوئے ان کے خلاف نامناسب زبان استعمال کی، جس وجہ سے ان کی ساکھ کو نقصان پہنچا۔درخواست کے مطابق زوہیب حسن نے انٹرویو میں گلوکارہ نازیہ حسن کی موت غیر فطری قرار دیا۔اشتیاق بیگ نے مقدمے میں لکھا ہے کہ ان کے پاس اہلیہ نازیہ حسن کے موت کا سرٹیفکیٹ موجود ہے اور وہ کافی عرصے سے کینسر میں مبتلا تھیں۔انہوں نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ زوہیب حسن حقائق کے برعکس باتیں کر رہے ہیں، انہیں بیان بازی اور مدعی کے خلاف بیانات دینے سے روکا جائے۔صنعت کار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ زوہیب حسن کو ان کے خلاف نامناسب دعوے کرنے سے روکنے کا حکم دے کر انہیں ان سے ایک ارب روپے بھی دلوائے جائیں۔انہوں نے درخواست میں دلیل دی ہے کہ انہوں نے ابتدائی طور پر زوہیب حسن کو نوٹس بھجواکر معافی مانگنے کی مہلت بھی دی مگر انہوں نے ان سے معافی نہیں مانگی، جس وجہ سے انہوں نے ان کے خلاف مقدمہ دائر کیا۔مرزا اشتیاق بیگ کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ زوہیب حسن کے خلاف یوکے میں بھی ہرجانے کا دعویٰ کریں گے۔