کراچی( آن لائن ) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عالمی طاقتوں نے آنکھیں بند کر لی تو افغانستان کا بحران بڑھ سکتا ہے۔ فیصلے طاقت کی بجائے عقلمندی سے کرنے چاہیے، افغانستان میں انتظامی انخلاء سب سے اہم مسئلہ ہے دنیا افغانستان کو تنہا نہ چھوڑے ۔ کر اچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے حالات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں
انخلاء کے عمل میں دنیا پاکستان کی کاوشوں کی معترف ہے فیصلے طاقت کی بجائے عقلمندی سے کرنے چاہیئے عالمی طاقتوں نے آنکھیں بند کر لی تو افغانستان کا بحران بڑھ سکتاھے دنیا ان خطرات کو سمجھے، ، افغانستان کی تباہی کا انتظار نہ کیا جائے،پی آئی اے پر جن ملکوں نے پابندی لگائی اب وہ اپنے شہریوں کو نکالنے کی درخواست کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے جو بات کہی تھی وہ حرف بحرف ثابت ہوئی ہے دنیا ہماری بات مان لیتی تو آج افغانستان کی صورتحال مختلف ہوتی ۔ پاکستان نے افغانستا ن کے حوالے سے اپنے خدشات پہلے ہی ظاہر کیئے تھے، ہمیں ایک دوسرے کی مدد کرنی ہے افغانستان میں انتظامی انخلاء سب سے اہم اور بڑا مسئلہ ہے دنیا افغانستان کو تنہا نہ چھوڑے دنیا بھر کے ممالک ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں ہمیں افغانستان میں اتھارٹی سے رابطے کی ضرورت ہے ۔، دنیا کو اپنا کردار ادا کرناچاہیے، دنیا بھر کے ممالک ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں، دنیا بھر کے ممالک کو ایک دوسرے کا خیال رکھنا ہوگا۔وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ افغانستان سے انخلا کے عمل میں پاکستان کی کاوشوں کی پوری دنیا معترف ہے، لیکن انخلا سے بھی اہم مسئلہ افغانستان کی قیادت کے خلا کا ہے، افغانستان میں حکومت بنانا پاکستان کا کا م نہیں، افغان ہی وہاں حکومت کا انتخاب کرسکتے ہیں، ، آج بھی کہتا ہوں کہ پاکستان کے مشورے پرعمل کریں،
ہم افغانستان کو ہرممکن تعاون فراہم کر یں گے ۔ پاکستانی سیاست کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی کارکردگی عوام کے سامنے رکھ دی اب ن لیگ بھی اپنی کارکردگی عوام کے سامنے رکھے اپوزیشن کی کوئی پالیسی واضح نہیں وہ کرکیا رہی ہے، اپوزیشن بتائے ان کا مقصد کیا ہے، اپوزیشن سیاسی جماعتوں کی ملک میں
کوئی ساکھ نہیں ہے نہ آپ کام کررہے ہیں نہ کسی کو کرنے دے رہے ہیں پی ڈی ایم کے جلسے میں سب سے پہلے فضل الرحمن بیمار ہو جائیں گے ۔ ن لیگ کا پورا خاندان لندن میں بیٹھا ہے اور نواز شریف وہاں ہمارے پیسوں سے نواسے کی شادیاں اٹینڈ کر رہے ہیںکبھی کسی کو نیا اپارٹمنٹ لے کر دے رہے ہیں کبھی نئی گاڑیاں لے کر دے
رہے ہیں ہمیں کوئی اعتراض نہیں وہ شادیا ں کریں یا کچھ کریں لیکن وطن واپس آئیں اور قوم کالوٹا ہوا مال واپس کریں اور پاکستانی عدالتوں میں آکر کیسز کا سامنا کریں۔ ن لیگ پہلے فیصلہ کرے کہ پارٹی کی قیادت کون کر رہا ہے، کچھ لوگ شہبازشریف اور کچھ مریم نواز کے پیچھے ہیں مریم نواز اور بلاول نے آج تک کچھ نہیں کیا اور نہ
مسائل پر توجہ دی ،پی پی پی اور ن لیگ علاقائی جماعتیں بن گئی ہیں قومی سلامتی اجلاس میں بلاول مریم کی تیاری نہیں تھی ۔ انہوں نے کہ کہا ترسیلات زر میں اضافہ ہو رہا ہے اور ملک معاشی طور پر استحکام کی جانب گامزن ہے ،ترسیلات زر 29ارب ڈالر سے زائد ہوچکی ہیں،کاروباری اعتماد میں 108فیصد اضافہ ہو ا ہے ،
گزشتہ تین سالوں میں ملک میں سرمایہ کاری کو فروغ ملا ، مہنگائی میں 27فیصد اور آمدنی میں 37فیصد اضافہ ہو ا ہے مہنگائی سے سب سے زیاد میڈیا ملازمین اور تنخواہ دار طبقہ متاثر ہوا ہے ،فواد چوہدری نے کہا کہ جب اقتدار ملا تو حالات سب کے سامنے تھے، لیکن اب پاکستان استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے، پاکستان نے کورونا میں
بھی بہترین کردار ادا کیا، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ماضی میں کیا تھا اور اب کیا ہے فرق واضح ہے، ہم نے ایکسپورٹ پر توجہ دی اور امپورٹ کو کم کیا، ، کسانوں کو 11 سو ارب روپے زیادہ گیا ہے، ہماری خارجہ پالیسی مزید بہتر ہوگی، ہم نے 3 سالہ کارکردگی عوام کے سامنے رکھی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ایک بہترین روایت قائم
کی، کیا وزیراعلیٰ سندھ نے 3سالہ کارکردگی عوام کیسامنے رکھی؟ سندھ بحران کا شکار ہے اور وہاں مس مینجمنٹ ہے، سندھ حکومت عوام کو صحت کارڈ دینے کو تیار نہیں، سندھ حکومت کو 1900 ارب روپے تین سالوں میں جا چکا ہے، صوبائی حکومت کو جو پیسے ملے تھے وہ کہاں گئے، یہ لوگ ہمیں کام کرنے دیں یا خود
کریں، جب تک صوبائی حکومت پاس نہ ہو تو بنیادی کام نہیں ہوسکتے،جب اختیارات وزیراعلیٰ پاس رکھیں گے تو بلدیاتی ادارے کیا کریں گے، سپریم کورٹ کو آرٹیکل 140 اے پر عمل کروانا چاہیے، ۔ سندھ میں گورننس کی صورتحال تشویشناک ہے ، 13سال بعد سندھ سے پیپلز پارٹی کا خاتنہ ہو گا اور آئندہ حکومت پی ٹی آئی کی ہو گی کا
م یہ خود نہں کرتے اور الزام وفاقی حکومت پر لگاتے ہیں، وفاق جو پیسہ دیتا ہے وہ یہ لانچوں پر بیرون ملک بھیج دیتے ہیں ، کورونا صورتحال کو حکومت نے بہت ہی اچھے طریقے سے کنٹرول کیا ۔ کورنا کی صورتحال کو بہتر انداز میںنمٹنے پر دنیا میں پاکستان تیسرے نمبر پر رہا ہے ۔ وزیر اطلاعات کا کہناتھا کہ افغانستا ن میں حکومت بنانا
افغان عوام کا کا م ہے ، چمن بارڈر سے 27ہزار لوگ پاکستان آئے جبکہ 4400 افراد کو افغانستان سے نکالنے میں مدد کی ، پر امن افغانستان کیلئے پاکستان اپنا کر دار ادار کریگا، خواہش ہے کہ افغانستان میں متفقہ طور پر حکومت بننی چاہیء افغان طالبان نے افغان عوام کو افغانستان چھوڑے پر پابندی عائد کی ہوئی ہے ، افغانستان کی سابق حکومت سے ملکر بھارت نے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی۔