کراچی(این این آئی)اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کا سربراہ اجلاس ہفتہ کو ملکی سیاسی صورتحال اور آئندہ کے لائحہ عمل پر غور و خوض کے لئے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی زیر صدارت مقامی ہوٹل میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں مسلم لیگ(ن)کے صدر میاں شہباز شریف کے علاوہ آفتاب شیرپاو، پروفیسرساجد میر، اویس شاہ نورانی اور دیگرشریک ہوئے۔ پی ڈی ایم زرائع کے مطابق سربراہ اجلاس میں میاں نوازشریف اور اسحاق ڈار لندن سے ویڈیو لنک کیے ذریعے شریک ہوئے جبکہ مریم نواز بھی ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں موجودتھیں۔پی ڈی ایم میں شامل بلوچستان کی تینوں جماعتوں کے سربراہان شریک نہیں ہوئے جن میں سردار اختر مینگل محمود اچکزئی اور ڈاکٹر عبد المالک شامل ہیں۔سربراہی اجلاس میں بی این پی،نیشنل پارٹی اور پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے وفود اجلاس میں شریک ہوئے۔معلوم ہوا ہے کہ اجلاس میں ملکی سیاسی صورت حال اور آئندہ کی حکمت عملی پر غورکیا گیا۔اجلاس میں فیصلہ کیاگیاپاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)حکومت کی تین سالہ کارکردگی پر وائٹ پیپر جاری کرے گی۔اجلاس کے دوران پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت کیخلاف فیصلہ کن تحریک چلائی جائے، اب پانی سے سے اونچا ہو گیا ہے۔اجلاس کے دوران پی ڈی ایم سربراہ نے ایک بار پھر پارلیمنٹ سے استعفوں اور اسلام آباد تک لانگ مارچ کرنے کی تجویز دی۔اجلاس میں شرک بی این پی اور نیشنل پارٹی کو موقف تھا کہ اب جلسے جلوسوں اور اجلاسوں سے کام نہیں چلے گا بلکہ اس سے بڑھ کر کچھ کرنا ہوگا۔