کراچی(این این آئی)سندھ کے وزارت تعلیم نے پیر 23 اگست سے تعلیمی ادارے مشروط طور پر کھولنے کی اجازت دے دی ہے۔، جب کہ والدین کے ویکسین سرٹیفیکیٹ اسکولوں میں جمع کرانے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت کرونا ٹاسک فورس کا
اہم اجلاس وزیراعلی ہائوس میں ہوا۔ اجلاس میں کراچی سمیت صوبے بھر میں کرونا وائرس کے کیسز کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اس موقع پر حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ لاک ڈان کے باعث کراچی سمیت سندھ بھر میں کرونا وائرس کے کیسز میں کمی واقع ہوئی ہے۔اس موقع پر صوبائی وزارت تعلیم نے تعلیمی اداروں کو مشروط طور پر کھولنے کا اعلان کیا۔ صوبائی وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ نے کہاکہ کراچی سمیت صوبے بھر میں پیر 23 اگست سے تعلیمی اداروں کو مشروط طور پر کھولا جائے گا۔وزیر تعلیم سندھ نے کہا کہ یہ طے پایا ہے کہ 25 فیصد حاضری کے ساتھ اسکول کھلیں گے۔ 50 فیصد حاضری کیساتھ اسکولوں کو کھولا جائے گا، جن اسکول میں ویکسی نیشن 100 فیصد ہے، وہ اسکول 100 فیصد حاضری کیساتھ کھل سکتے ہیں۔سردار شاہ نے کہا کہ اسکولوں میں رینڈم پی سی آر ٹیسٹ ہوں گے، اسکولوں میں مانیٹرنگ کا عمل جاری رہے گا، اس سلسلے میں ایک ورکنگ کمیٹی بنے گی جو اسکولوں کے مسائل مانیٹر کرے گی۔اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ والدین کے ویکسینیشن سرٹیفکیٹ بھی اسکول میں جمع کروائیں جائیں گے، جب کہ دیہات میں ویکسینیشن عمل سست ہونے کی وجہ سے کچھ رعایت حاصل ہوگی۔ کمیٹی نو اور دس محرم الحرام کے اثرات کا جمعے کو جائزہ لے گی۔یکساں تعلیمی نصاب کے حوالے سے سردار علی شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے پاکستان کا آئین نہیں پڑھا، انہوں نے اپنے منشور میں کہہ دیا تھا کہ ملک میں یکساں نصاب تعلیم نافذ کریں گے، ہم اپنے ہیروز کے بارے میں بچوں کو پڑھا رہے ہیں، میرے لوگ روپلو کولہی، مخدوم بلاول اور دودو سومرو کو پڑھنا چاہتے ہیں تو میں کیوں نہ پڑھاں۔