کابل(این این آئی)عام معافی کے اعلان کے حوالے سے طالبان کے کلچرل کمیشن کے رکن انعام اللہ سمنگانی نے کہاہے کہ طالبان ملک میں نارمل صورت حال چاہتے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی امارات نہیں چاہتی کہ افراتفری کے حالات میں خواتین
کو کسی بھی قسم کا نقصان پہنچے۔ طالبان نے خواتین سے کہا کہ وہ حکومت کا حصہ بنیں۔ یہ امر اہم ہے کہ طالبان تحریک افغانستان کے لیے اسلامی امارات کی اصطلاح استعمال کرتے ہیں۔ سمنگانی کا یہ بھی کہنا تھا کہ تحریک کی خواہش ہے کہ عام لوگ ان کی تحریک کا حصہ بنیں۔دوسری جانب افغانستان میں بدلتی صورتِ حال کے حوالے سے کابل ایئر پورٹ کا انتظام سنبھالنے سے متعلق ترکی کا موقف سامنے آیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ترک ذرائع کا کہنا تھا کہ طالبان کی درخواست پر ترکی کابل ایئر پورٹ پر سیکیورٹی اور تکنیکی تعاون فراہم کر سکتا ہے۔ترک ذرائع کے مطابق نئی صورتِ حال میں ترک فوج کا کابل ایئر پورٹ کا انتظام سنبھالنے کا عمل خود ہی ختم ہو گیا ہے۔دوسری جانب افغانستان کی موجودہ صورتِ حال کے بعد افغان پناہ گزینوں کا داخلہ روکنے کے لیے ترکی نے ایران سے ملحق سرحد پر دیوار کی تعمیر شروع کر دی ہے۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ترکی افغان پناہ گزینوں کو روکنے کے لیے ایران سے ملحق سرحد پر 5 کلو میٹر طویل دیوار تعمیر کر چکا ہے۔غیر ملکی خبر ایجنسی کا یہ بھی کہنا تھا کہ ترکی اس مقصد کے لیے ایران سے ملحق 295 کلو میٹر سرحد پر دیوار تعمیر کرنا چاہتا ہے۔