کابل ،واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی)افغانستان کے زیادہ تر حصوں میں حکومتی فورسز کی طرف سے ہتھیار ڈالنے کے سبب امریکی ہتھیار اور اسلحہ اب طالبان کے ہاتھ لگ چکا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق طالبان کے آن لائن نیٹ ورکس پر ایسی ویڈیوز کی بھرمار ہے جن
میں طالبان جنگجوئوں کو امریکی اسلحے پر قبضے میں لیتے، قبضہ شدہ گاڑیوں پر گشت کرتے یا پھر ملٹری ہیلی کاپٹرز کے ساتھ پوز بناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ قندوز سے تعلق رکھنے والی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ طالبان کے قبضے میں ایسی مسلح فوجی گاڑیاں ہیں جن پر بھارتی ہتھیار اور دیگر ملٹری آلات نصب ہیں۔مغربی شہر فراح میں تو طالبان جنگجوئوں کو ایسی گاڑیاں چلاتے ہوئے بھی دکھایا گیا ہے جن پر افغان سیکرٹ سروس کا لوگو لگا ہوا ہے۔دوسری جانب امریکا کی سنٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے )کے سربراہ ولیم برنز نے قاہرہ میں مصری صدر عبدالفتاح السیسی سے ملاقات کی ہے اوران سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں ، لیبیا اور افغانستان کی تازہ صورت حال کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق مصری ایوان صدر نے ایک بیان میں کہا کہ صدر السیسی اور ولیم برنز نے باہمی دلچسپی کے علاقائی امور بالخصوص مشرقِ اوسط اور افغانستان میں کشیدگی کے علاوہ ایتھوپیا میں تعمیر کیے جانے والے نشا ثانیہ ڈیم اور مغربی ہمسائے لیبیا کی صورت حال کے بارے میں بات چیت کی ۔ولیم برنز آکسفورڈ کے اعلی تعلیم یافتہ اسکالر ہیں۔وہ مصر اور امریکا کے درمیان دوطرفہ تعلقات پر ایک کتاب کے مصنف بھی ہیں۔انھوں نے گذشتہ ہفتیاسرائیل اورغربِ اردن کا دورہ کیا تھا۔