امریکہ نے اشرف غنی سے حکومت چھوڑنے کا مطالبہ کر دیا‎

14  اگست‬‮  2021

واشنگٹن، کابل (مانیٹرنگ ڈیسک ، آن لائن) امریکا نے افغان صدر اشرف غنی سے اقتدار چھوڑنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا نے افغان صدر اشرف غنی سے اقتدار چھوڑنے کا مطالبہ کر دیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی وزیر دفاع جنرل آسٹن اور امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے افغان صدر اشرف غنی کو فون کیا ہے۔

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ امریکا کی جانب سے اشرف غنی سے اقتدار چھوڑنے کا مطالبہ کیا گیا ہے، امریکا نے کہا کہ سیز فائر کے لیے ضروری ہے کہ اشرف غنی اقتدار سے الگ ہو جائیں اور عبوری حکومت کا قیام عمل میں لایا جائے۔دوسری طرف عبداللہ عبداللہ کو عبوری سیٹ میں ذمہ داریاں ملنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے، دوسری جانب افغان صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ مسلح افواج کی تنظیم نو ان کی اولین ترجیح ہے، افغان شہریوں پر جنگ مسلط کرنے کی اجازت نہیں دوں گا۔اپنے جاری ایک ویڈیو پیغام میں اشرف غنی نے کہا کہ ہم نے اندرون و بیرون ملک وسیع مشاوت شروع کر دی ہے اور نتائج جلد عوام کے ساتھ شئیر کیے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک عدم استحکام سے دوچار ہے اور میری کوشش ہو گی کہ ملک کو مزید عدم استحکام، تشدد اور لوگوں کو بے گھر ہونے سے بچایا جائے۔صدر غنی نے کہا کہ میں اس بات کی اجازت نہیں دوں گا کہ افغان شہریوں پر جنگ مسلط کی جائے جس سے ان کی جانیں ضائع ہوں۔20

سال سے جو کچھ حاصل ہوا اسے گنوا دیا جائے، لوگوں کی املاک کو نقصان پہنچایا جائے اور مزید عدم استحکام بڑھے۔میں اس کی اجازت نہیں دوں گا۔افغان صدر کے استفعے کی افواہوں کے برعکس انہوں نے ویڈیو پیغام میں ایسی کوئی بات نہیں کی۔ قبل ازیں افغان صدر اشرف غنی کی جانب سے استعفے کا پیغام ریکارڈ کروائے جانے کا دعویٰ سامنے آیا تھا۔

افغان میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ معتبر ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ افغان صدر اشرف غنی نے مستعفی ہونے کا پیغام ریکارڈ کروادیا جو کہ کسی بھی لمحے جاری کردیا جائے گا ، اس حوالے سے افغان صدر نے گزشتہ رات ایک اہم ملاقات کی جس میں امریکی سفیر نے بھی شرکت کی ، اس دوران اشرف غنی نے استعفیٰ دینے کی پیشکش کی تاہم افغانستان کے نائب صدر امراللہ صالح واحد شخص ہیں جن کی جانب سے استعفے کی مخالفت کی جارہی ہے۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…