جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

افغانستان سے افواج کا انخلاغلطی تھی، سابق نیٹو کمانڈر

datetime 13  اگست‬‮  2021 |

برلن (این این آئی)جرمنی کے سبکدوش فور اسٹار جنرل اور نیٹو کے سابق سینئر کمانڈر ایگون رمس نے افغانستان میں طالبان کی انتہائی تیز رفتار پیش قدمی پر حیرت کا اظہار کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق انہوں نے حکومتی فورسز کی اہلیت پر بھی سوالات اٹھائے ۔

ایگون رمس نے کہاکہ طالبان جس تیزی بلکہ بہت تیزی کے ساتھ آگے بڑھتے چلے جارہے ہیں اس سے میں حیرت زدہ رہ گیا ہوں۔جنرل ریمز نے کہا کہ انہیں اگست کے اواخر تک امریکی افواج کے مکمل انخلا کے متعلق امریکی صدر جو بائیڈن کے فیصلے نے حیرت میں ڈال دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جس تیزی کے ساتھ افواج کا انخلا ہو رہا ہے اس نے نیٹو کی ذمہ داری پر متعدد سوالات کھڑے کر دئیے۔افواج کے انخلا کے فیصلے کو غلطی قرار دیتے ہوئے جنرل رمس نے کہا کہ یہ انخلا فوج کی تعداد میں کمی کے مقابلے میں یکسر مختلف ہے جس کا اعلان سن 2010 میں اس وقت کیا گیا تھا جب وہ سبکدوش ہو رہے تھے۔جنرل رمس نے کہاکہ سن 2010 میں ہم ازسرنو تعیناتی اور آئی ایس اے ایف مشن کو مختصرکرنے کی باتیں کر رہے تھے۔ لیکن اسے بہت تیزی سے انجام دیا گیا، سن 2014 میں بہت تیزی سے۔ میں کہہ سکتا ہوں کہ یہی غلطی اس مرتبہ بھی دہرائی گئی ہے۔ ہم اس ماہ مشن سمیٹنے جارہے ہیں۔جنرل رمس نے کہاکہ آخر افغان فورسز نے طالبان کے خلاف مضبوط جوابی حملے کیوں نہیں کیے۔ ہم نے افغان نیشنل آرمی کو تربیت دی اور بالخصوص امریکیوں نے انہیں بہترین اسلحوں سے اچھی طرح لیس کیا۔ اس لیے اس نقطہ نظر سے میرا سوال یہ ہے کہ آخر افغان فوج اس وقت کر کیا رہی ہے۔؟نیٹو کے سابق اعلی کمانڈر نے کہا کہ لاکھوں افغان فوجی ایسے ہیں جنہیں جنگ کا تجربہ ہے اور جنہوں نے امریکیوں اور جرمنوں سے تربیت حاصل کی ہے۔ مجھے حیرت ہے کہ آخر وہ سب کہاں چلے گے،سابق جرمن جنرل نے کہاکہ آخر وہ پرانے فوجی کیا کررہے ہیں۔ تقریبا دو لاکھ فوجی اس وقت موجود ہیں۔ جن کے پاس اسلحہ بھی ہے اور جنہوں نے امریکیوں سے، جرمنوں سے اور دیگر ملکوں سے تربیت بھی حاصل کی ہے۔



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…