لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی)نامزد صوبائی وزیر ملک اسد کھوکھر کے بھائی کا قتل کرنیوالے ملزم ناظم کی دونوں بہنیں،برادر نسبتی شوکت اور عمران کو پولیس نے حراست میں لے لیا جبکہ والدہ گھر سے فرار ہے،پولیس نے ملزم کے گھر سے ایک رائفل، سینکڑوں گولیاں اور میگزین بھی برآمد کر لیں،روزنامہ پاکستان میں یونس باٹھ کی شائع خبر کے
مطابق ملزم نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ وقوعہ کے روز وہ ویٹر کا لباس پہن کر ولیمے کی تقریب میں پہنچا تھا جب وہ ملک مبشر کے سامنے آیا تو اس نے ایک دم سے کہا آپ کدھر، اس دوران میں نے پستول نکال کر فائرنگ کر دی ایک ہی گولی چلائی جو ملک مبشر کے دماغ سے پار ہو کر ان کے رشتے دار عمر کو جا لگی، دوسری گولی چلنے سے قبل ہی پستول میں پھنس گئی اس طرح مقتول کے باقی دونوں بھائی معجزانہ طور پر محفوظ رہے اور مجھے وزیر اعلیٰ کے سکیورٹی اہلکاروں نے حراست میں لے لیا۔ مقتول کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی میں نے جیل میں ہی کر لی تھی اور جیل سے باہر آ کر میں مسلسل اس کوشش میں تھا قتل کیسے کیا جائے کیونکہ میرے نزدیک ہمارے خاندان کی تباہی کا باعث مقتول ہی بنا،ملزم مہروں میں تکلیف کی وجہ سے گھٹنوں کے بل کھڑا نہیں ہو سکتا،پولیس کو ملزم کیخلاف قتل کے علاوہ مزید کو ئی ریکارڈ نہیں مل سکا۔دوسری جانب سی ایم انسپیکشن ٹیم نے اسد کھوکھر کے بھائی مبشرکھوکر کے قتل کے واقعے
میں سکیورٹی میں غفلت برتنے والوں کیخلاف انکوائری شروع کر دی۔تفصیلات کے مطابق پنجاب کے نامزد صوبائی وزیر اسد کھوکھر کے بھائی مبشرکھوکر کے قتل کے معاملے پر سیکیورٹی میں غفلت برتنے والوں کیخلاف انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سی ایم انسپیکشن ٹیم تحقیقات کررہی ہے، ایس پی آپریشنز کینٹ ،ایس پی سکیورٹی
، ڈی ایس پی ، ایس ایچ او ڈیفنس نے اپنے بیانات ریکارڈ کروادیئے ہیں۔اسپیشل برانچ کی جانب سے ایس ایس پی وی وی آئی پی سے بھی جواب طلب کیا ہے جبکہ وزیراعلی کے سکیورٹی اسٹاف کو بھی بیانات قلمبند کروانے کیلئے طلب کرلیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق انکوائری مکمل کرکے رپورٹ وزیراعلی پنجاب کوپیش کی جائے گی۔