لندن (آن لائن)سابق وزیر اعظم نواز شریف اور افغانستان کے قومی سلامتی کے مشیر حمداللہ محب کے درمیان ہونیوالی ملاقات پر سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے خاموش توڑ دی۔صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ چند ماہ قبل افغانستان کے قومی سلامتی
کے مشیر حمداللہ محب کی جانب سے نواز شریف سے ملنے کا وقت مانگا گیا تھا،انہی دنوں میں حمد اللہ محب نے یوکے کا دورہ کرنا تھا اور ان کی ڈائننگ سٹریٹ میں نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر اوریو کے کے آرمی چیف سے ملاقات طے تھی۔انہوں نے ہمیں ایک ہفتہ قبل اطلاع دی کہ ہم آرہے ہیں،اسحاق ڈار نے مزید بتایا کہ کچھ چیزوں کا فیصلہ سو چ سمجھ کرکرنا ہوتاہے،ہم نے ملاقات کرنے یا نہ کرنے بارے بہت غور کیا اور طویل سوچ و بچار کے بعد افغان قومی سلامتی کے مشیر سے ملاقات کا فیصلہ کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے سوچا کہ حکومت تو ہر چیز تباہی کی طرف لے جارہی ہے، کیا ہمیں نقصانات کو کنٹرول کرنا چاہیے یا پھر اسے چھوڑ دینا چاہیے۔ نوازشریف نے ملاقات کر کے بہت ہی دانشمندانہ فیصلہ کیا ہے ،، موجودہ حکومت فارن پالیسی کو اس نہج پر لے آئی ہے کہ افغانستان جیسے ملک سے غیر مناسب بیانات آ رہے ہیں، نواز شریف نے فیصلہ کیا کہ افغان سلامتی کے مشیر سے ملاقات کر کے سمجھایا جائے ۔افغان وفد نے اعتراف کیا کہ نوازشریف کے تینوں ادوار میں افغانستان سے متعلق بہترین پالیسی رہی ہے۔