لندن(این این آئی)برطانوی پارلیمنٹ کے رکن رچرڈ برگن نے پاکستان کو سفری ریڈ لسٹ میں رکھنے سے متعلق وزیراعظم بورس جانسن سے وضاحت مانگ لی۔تفصیلات کے مطابق برطانیہ نے حالیہ دنوں کئی ممالک کو سفری قوائدوضوابط کی سرخ فہرست سے نکالا ہے
تاہم ان میں پاکستان کا نام شامل نہیں جس کے بعد یہ مطالبہ زور پکڑ گیا کہ پاکستان کو بھی ریڈ لسٹ سے نکلا جائے تاکہ مسافر ہوٹل قرنطینہ کی سخت پابندی کے بغیر سفر کرسکیں اسی حوالے سے رکن برطانوی پارلیمنٹ رچرڈبرگن نے برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کو خط لکھ دیا جس میں انہوں نے پاکستان کو ریڈ لسٹ میں برقرار رکھنے پر وضاحت مانگ لی۔رکن پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ یہ پہلا موقع نہیں کہ پاکستان سے متعلق سیاسی اور امتیازی فیصلہ کیا گیا، پاکستان میں انفیکشن ریٹ امبرلسٹ میں موجود کئی ممالک سے کم ہے۔رچرڈبرگن نے مطالبہ کیا کہ حکومت اس ضمن میں منصفانہ فیصلہ کرے۔دوسری جانب پاکستان کو برطانوی ریڈ لسٹ سے نکالنے کے لیے آن لائن پٹیشن پر اب تک ایک لاکھ سے زائد دستخط کردیئے گئے، مذکورہ معاملہ پارلیمنٹ میں زیربحث آئیگا۔ اوور سیز پاکستانیوں کی بڑی تعداد نے بھی برطانوی حکومت پر شدید تنقید کی۔ پاکستان کو ریڈ لسٹ میں رکھنے پر متعدد ممبران پارلیمنٹ کے خطوط بھی شامل ہیں۔برطانیہ کی جانب سے گزشتہ روز ریڈ لسٹ میں تبدیلیاں کی گئیں جس کے مطابق کورونا کی خراب ترین صورتحال کے باوجود بھارت کو ریڈ لسٹ سے نکال دیا گیا۔