چوہنگ (آن لائن) ہنجروال سے اغوا ہونے والی 4 بچیوں کو ساہیوال سے بازیاب،نجروال سے چار لڑکیوں کے اغوا میں ملوث ملزمان کے دوران تفتیش کئی انکشافات چار لڑکیوں میں سے ایک کا شہزاد کے ساتھ ایک لاکھ روپے میں سودا طے کیا، شہزاد نے ساہیوال میں لڑکی کو ڈیڑھ لاکھ روپے میں بیچنے کا سودا کیا۔ ملزم قاسم کا انکشاف،اس دوران ایک بڑا گروہ بھی بے نقاب ہو گیا ہے
جو دبئی لڑکیاں بھجوانے اور 10ہزار میں ہوٹلوں پر لڑکیاں بھیجنے کا کام کرتا تھا بچیاں چار روز تک لاپتہ رہیں اور ملزمان کے پاس رہیں پولیس ذرائع کے مطابق بچیوں کے ساتھ کوئی غیر اخلاقی حرکت نہیں کی گئی،بچیوں کا طبی معائنہ بھی کرایا گیا ہے،بچیوں کے کئی روز تک لاپتہ ہونے سے کئی سوالات بھی کھڑے کر دئیے ہیں کیونکہ واقعے کا مقدمہ کافی دیر سے درج کیا گیا تھا،پولیس نے بچیوں کی بازیابی کے لیے بڑی ٹیمیں تشکیل دی تھیں تاہم اب اغوا ہونے والی بچیوں کی بازیابی میں ملزمان کا اپنا اہم کردار سامنے آیا،بچیوں کے اغوا میں ملوث ملزم کے پولیس کو دئیے گئے بیان سے واضح ہے کہ ملزمان خوفزدہ ہو گئے تھے اور پولیس کو خود ہی اطلاع دی،پولیس کا کہنا ہے کہ چاروں لڑکیوں کے اغوا کا کیس ہائی لائٹ ہونے پر ملزمان خوفزدہ ہو گئے تھے،چاروں لڑکیوں میں سے کنز ہ نامی لڑکی نے اپنے پاس موجود موبائل فون بھی آن کر لیا تھا، ملزمان نے لڑکیوں کے ساتھ سڑک پر کھڑے ہو کر کنزہ کے موبائل سے 15 پر کال بھی کی، پولیس نے کہا کہ ملزمان نے 15 پر کال کر کے کہا کہ چاروں لڑکیاں ہمیں ملی ہیں، 15 پر کال کے بعد پولیس نے موقع پر پہنچ کر لڑکیوں کو اپنی تحویل میں لے لیا، ملزم قاسم نے مزید انکشاف کیا کہ چار لڑکیوں میں سے ایک کا شہزاد کے ساتھ ایک لاکھ روپے میں سودا کیا،شہزاد نے ساہیوال میں لڑکی کو ڈیڑھ لاکھ روپے میں بیچنے کا سودا کیا،
شہزاد لڑکی کو ساہیوال میں اپنے گھر لے گیا جہاں اس کی گڑیا نامی لڑکی سے ملاقات ہوئی، دوسری جانب پولیس نے بتایا کہ 3 اگست کو ساہیوال پولیس نے ملزم شہزاد کے گھر پر قحبہ خانہ کی اطلاع پر چھاپہ مارا،شہزاد کے قحبہ خانہ سے 5 لڑکیاں برآمد ہوئیں جس کا مقدمہ ساہیوال کے تھانہ ناغلہ منڈی میں درج ہوا، پولیس نے بتایا کہ شہزاد اس مقدمہ میں ضمانت پر رہا ہو کر آیا تو اُس نے ایک شخص نعیم سونو سے رابطہ کیا،جس سے کئی سوالوں نے جنم لیا۔