اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)آزاد کشمیر انتخابات میں واضح کامیابی کے بعد پاکستان تحریک انصاف شدید دھڑے بندی کا شکار ہو گئی ،روزنامہ پاکستان میں خالد شہزاد فاروقی کی خبر کے مطابق ریاستی اسمبلی میں تحریک انصاف واضح طور پر دو دھڑوں میں تقسیم ہے،پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے تحریک انصاف کے ’فارورڈ بلاک‘ سے رابطے تیز کردیئے ،پی ٹی آئی کے ’ناراض گروپ ‘ نے
سردار تنویر الیاس خان کے علاوہ کسی دوسرے شخص کے بطور وزیراعظم بننے کا راستہ روکنے کے لئے تمام آپشنز کھلے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ، پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے ’ناراض گروپ‘ نے ’ڈھائی سالہ پاور شیئرنگ فارمولے ‘ پر غور شروع کردیا ، آج ہونے والے ریاستی اسمبلی کے اجلاس میں تحریک انصاف کو بڑی ہزیمت کا سامنا کرنا پڑے گا اور وفاق اپنے نامزد کردہ رکن کو قائد ایوان منتخب کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہو گا،32نشستیں حاصل کرنے والی تحریک انصاف میں دھڑے بندی ختم نہ ہوئی تو پی ٹی آئی کی ’کمزور حکومت‘ چند ماہ بھی نہ چل سکے گی ،وزیراعظم عمران خان اور پارٹی رہنماوں نے نو منتخب ریاستی اراکین اسمبلی کے اختلافات ختم کرانے اور ناراض گروپ کے تحفظات دور کرنے کے لئے سر جوڑ لئے۔دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے اعلان کیا ہے کہ طویل مشاورت اور تجاویز کے جائزے کے بعد وزیر اعظم پاکستان و چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے نومنتخب ایم ایل ائے جناب عبدالقیوم نیازی کو وزیر اعظم آزاد کشمیر کے عہدے کیلئے نامزد کیا ہے ۔۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا ہے کہ عبدالقیوم نیازی ایک متحرک اور حقیقی سیاسی کارکن ہیں جن کا دل کارکنوں کے ساتھ دھڑکتا ہے۔ چوہدری فواد حسین نے یہ اعلان اپنے ٹویٹ میں کیا ہے۔