فیصل آباد(آن لائن) حکومت کا سرکاری ملازمین کو ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ ملازمت دینے کا فیصلہ‘دوبارہ ملازمت حاصل کرنیوالے سرکاری ملازمین 63سال کی عمر تک نوکری کر سکیں گے۔سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارنمنٹ ریگولیشن ونگ کے سیکشن آفیسرز کی طرف سے جاری ہونیوالے مراسلہ میں مترجم بورڈ آف ریونیو‘ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب‘
تمام ایڈمنسٹریٹوسیکرٹریز‘صوبہ بھر کے کمشنرز‘ ڈپٹی کمشنرز‘ رجسٹرار لاہور ہائی کورٹ لاہور‘سیکرٹری پنجاب پبلک سروس کمیشن‘رجسٹرار پنجاب سروسز ٹریبونل‘چیئرمین چیف منسٹرانسپکشن ٹیم‘اکاؤنٹنٹ جنرل پنجاب سمیت دیگر سرکاری اداروں کے سربراہان کو کہاگیا ہے کہ صوبائی کیبنٹ کے 46ویں اجلاس میں فیصلہ کیاگیا ہے کہ سرکاری اداروں میں فرائض سرانجام دینے والے سرکاری ملازمین 60سال کی عمر کے بعد ریٹائرڈ ہو جاتے ہیں اگر ان کی پیشہ ورانہ مہارت کو دیکھتے ہوئے دوبارہ ملازمت دی جائے اور دوبارہ تقرری کے وہ 63سال کی عمر تک فرائض سرانجام دے سکتے ہیں۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے سینئر مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر ہمایوں اخترخان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے پاکستان کی سیاست اور طرز حکومت میں جو معیار متعارف کرائے ہیں ہمارے سیاسی مخالفین ہی نہیں بلکہ دنیا بھی اس کی معترف ہے،مضبوط معیشت ہماری سلامتی کی ضامن ہے جس پر غیر معمولی توجہ مرکوزکی گئی ہے، پاکستان میں کرپشن کے کاروبار کے سوا ہر شعبہ ترقی کر رہا ہے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کئی دہائیو ں کے بعدتحریک انصاف کی صورت میں حقیقی تبدیلی آئی جس نے سٹیٹس کو توڑا ہے اور یہ بڑی کامیابی ہے۔ گلگت بلتستان اور آزادکشمیر کے انتخابات کے بعد سیالکوٹ کے
ضمنی انتخاب میں کامیابی اس بات کا ثبوت ہے کہ عوام حکومت کی پالیسیوں سے مطمئن ہیں اور انشا اللہ آئندہ تحریک انصاف دوتہائی اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ شفاف طرزحکومت کی وجہ سے تحریک انصاف پنجاب کے بعدسندھ میں بھی مقبولیت حاصل کر رہی ہے اور قوی امید ہے کہ آئندہ عام انتخابات میں تحریک انصاف سندھ میں بھی حکومت بنائے گی اور وہاں بھی کئی دہائیوں بھی خوشگوار تبدیلی آئے گی،پنجاب کی طرح سندھ کے عوام بھی آزمائے ہوئے چہروں سے بیزار ہو چکے ہیں اورتبدیلی لانے کے لئے بیتاب ہیں۔