جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

اٹلی کا آدھا حصہ ہماری وجہ سے روشن ہوتا تھا،آج ہمارے اپنے لیے بجلی نہیں ہے،سیف قذافی

datetime 1  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی)لیبیا کے سابق مرد آہن مقتول کرنل معمر قذافی کے بیٹے سیف الاسلام قذافی نے کہاہے کہ وہ نقل وحرکت کے لیے آزاد ہیں اور اپنے ملک میں سیاسی میدان میں واپسی کا انتظام کر رہے ہیں،امریکی اخبار نے ’’قذافی کا بیٹا ابھی زندہ ہے اور لیبیا کو واپس لینا چاہتا ہے‘‘کے عنوان سے 10سال کی گمشدگی کے بعد لیبیا کے سابق مرد آہن مقتول کرنل معمر قذافی کے بیٹے سیف الاسلام قذافی

کے ساتھ پہلا طویل انٹرویو شائع کیا ، اس میں سیف الاسلام قذافی نے قید میں گذرے اپنے المناک برسوں کا تذکرہ کیا اور لیبیا کے اگلے صدر بننے کے لیے انتخابات میں حصہ لینے کے امکان کا بھی عندیہ دیا ۔ گفتگو میں سیف الاسلام نے کہا کہ وہ نقل وحرکت کے لیے آزاد ہیں اور اپنے ملک میں سیاسی میدان میں واپسی کا انتظام کر رہے ہیں۔سیف الاسلام نے کہا کہ لیبیا پر حکمرانی کرنے والی ملیشیائیں صدر اور ریاست کے تصورکی مخالف ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ لیبیا پر سویلین کپڑوں میں ملیشیا کا راج ہے۔ میں ایک آزاد آدمی ہوں اور میں سیاست میں واپس آنے کی کوشش کر رہا ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ اسے ایک غار میں گرفتار کیا گیا اور دنیا سے الگ تھلگ رکھا گیا۔ جب جیلر انقلاب کے وھم سے باہر آئے تو وہ میرے دوست بن گئے۔سیف الاسلام قذافی نے مزید کہا کہ میں جان بوجھ کر غائب ہو گیا کیونکہ لیبیا کے لوگ ابہام کی طرف راغب ہیں۔ سیف نے بتایا کہ اس کے دائیں ہاتھ پر چوٹ 2011 میں نیٹو کے حملے کے دوران لگی۔سیف الاسلام نے اپنے سیاسی مخالفین کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہمارے ملک کے ساتھ زیادتی کی ہے اور اس کی تذلیل کی ہے۔ ہمارے پاس پیسے نہیں ہیں، سیکورٹی نہیں ہے، زندگی نہیں ہے۔ اگر آپ گیس اسٹیشن پر جائیں گے تو آپ کو ایندھن نہیں ملے گا۔ ہم اٹلی کو تیل اور گیس برآمد کرتے ہیں۔ اٹلی کا آدھا حصہ ہماری وجہ سے روشن ہوتا تھا۔ آج ہمارے پاس اپنے لیے بجلی نہیں۔ جو کچھ ہو رہا ہے وہ ناکامی کے سوا کچھ نہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…