اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد کی مقامی عدالت نے نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے جسمانی ریمانڈ میں 2 دن کی توسیع کرتے ہوئے مزید تفتیش کے لیے
دوبارہ پولیس کے حوالے کر دیا ، پولیس نے بتایا کہ 40گھنٹے کی سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لیا جا رہا ہے جس میں کچھ نئی چیزیں اور مزید کردار سامنے آئے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق سابق سفیر شوکت مقدم کی بیٹی نور مقدم کے قتل کیس میں گرفتار مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو مجموعی طور پر 10 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر جوڈیشل مجسٹریٹ محمد شعیب اختر کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ پولیس نے ملزم کے مزید 3 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے بتایا کہ 40 گھنٹے کی سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لیا جا رہا ہے جس میں کچھ نئی چیزیں اور مزید کردار سامنے آئے ہیں۔ مدعی کے وکیل شاہ خاور ایڈووکیٹ نے بھی ملزم کا مزید جسمانی ریمانڈ دینے کی حمائت کی تاہم ملزم کے وکیل محمد دانیال ایڈووکیٹ نے مزید جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ملزم سے ریکوری کی جا چکی ہے، پولی گرافک ٹیسٹ بھی کرا لیا گیا ہے۔ مزید جسمانی ریمانڈ کی کیا ضرورت ہے؟ عدالت نے جسمانی ریمانڈ میں دو دن کی توسیع کرتے ہوئے ملزم کو 2 اگست کو دوبارہ عدالت کے سامنے پیش کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے ملزم کا طبی معائنہ کرانے کی بھی ہدائت کی ۔