جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

میں نے اپنا شوہر بھی قربان کر دیا اور اب میرا بیٹا بھی وطن پر شہید ہو گیا۔۔ لیفٹینٹ ناصر شہید اور ان کی ماں کی رلا دینے والی کہانی

datetime 27  جولائی  2021 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)لیفٹینینٹ ناصر خالد پاکستان آرمی کے ان باصلاحیت جوانوں میں شامل تھے جنہیں رائل ملٹری اکیڈمی میں تعلیم حاصل کرنے کا موقع مل پایا تھا، ان کی بہترین کارکردگی کی بدولت پاکستان ملٹری اکیڈمی نے انہیں رائل ملٹری اکیڈمی کے لیے نامزد کیا تھا۔

ہماری ویب کی رپورٹ کے مطابق اور جب گریجوئیٹ ہوئے تو بہترین فارن گریجوئیٹ کا خطاب اپنے نام کیا۔23 سالہ شہید ناصر خالد نے پاکستان ملٹری اکیڈمی سے 137 لانگ کورس مکمل کیا تھا، نارتھ وزیرستان میں ایک آئی ای ڈی بلاسٹ کے نتیجے میں یہ جوان شہادت کے رتبے تک پہنچ گیا تھا، جواں سال شہادت نے پاکستان بھر میں ناصر خالد کی شہادت کی خبر نے افسردہ کر دیا تھا۔لیفٹننٹ ناصر خالد کی والدہ جن کے شوہر بھی شہید ہو گئے اب بیٹے کی شہادت نے انہیں جذباتی تو کر دیا ہے مگر حوصلہ پست نہیں ہو سکا ہے۔اپنے ایک انٹرویو میں شہید ناصر خالد کی والدہ کا کہنا تھا کہ جب میرے شوہر پولیس میں تھے اور ان پر دیوار کر گئی تھی جس کی وجہ سے وہ شہید ہو گئے تھے، اس وقت میں 24 سال کی تھی اور بچے بھی چھوٹے تھے، اس وقت ناصر کی عمر ساڑھے تین سال تھی جبکہ بھائی بہنوں کی عمر بھی ڈھائی سال، نو ماہ کے قریب تھی۔جس وقت میرے شوہر کا انتقال ہوا اس وقت مجھے پریشانی تھی کہ اب کیا ہوگا ہمارا، مگر میں نے اپنے اللہ پر بھروسہ کیا۔ 2005 کے زلزلے نے جہاں ہر جگہ تباہی مچا دی تھی وہیں میرا بچہ بھی گم ہو گیا تھا مگر میری کسی نیکی کی وجہ سے مجھےے میرا بیٹا واپس مل گیا تھا، پھر ہم پنڈی میرے ابو کے گھر چلے گئے۔ناصر کے اندر اللہ نے ایسی صلاحیت دی تھی کہ میں کبھی کبھی سوچتی تھی کہ یہ عام بچوں جیسا نہیں ہے۔ناصر کے والد کے بعد ناصر کو سب سے زیادہ لگاؤ اپنے دادا سے تھا، چونکہ دادا بھی پاک آرمی میں تھے تو ناصر کو بھی آرمی میں جانے کا شوق تھا۔ ناصر کی والدہ کا کہنا تھا کہ ناصر جب بھی پاک آرمی کے ٹیسٹ کے لیے جاتے تھے میں ان کے ساتھ جاتی تھی، میں باہر بیٹھ کر سورہ یٰسین پڑھتی تھی اور میرا بیٹا اندر ٹیسٹ دیتا تھا۔ ناصر کہتا تھا کہ امی بہت ٹائم اداسی میں گزار دیا اب اللہ ہمیں اچھا وقت دے گا۔گجراںوالہ میں جب ناصر کی سیلیکشن ہوئی تو میں ناصر کو چھوڑنے کے لیے گئی، وہ میری آنکھوں میں دیکھ رہا تھا۔ مجھے ناصر کی آنکھوں میں آنسوں دکھائی دے رہے تھے۔ناصر کی والدہ کہتی ہیں کہ میرے بیٹے نے اس ملک کی خاطر اپنی جان کا نظرانہ پیش کر دیا ہے، مجھے فخر ہے کہ ناصر میرا بیٹا تھا۔



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…