کوہاٹ(این این آئی) پبلک سروس کمیشن خیبرپختونخوا کے زیراہتمام پولیس میں اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی)کی کل 511 آسامیوں پر براہ راست بھرتی کے لئے منعقدہ مقابلے کے تحریری امتحان میں صوبہ بھر سے 9418 سے زائد اْمیدواروں میں سے 1043 اْمیدواروں نے
کامیابی حاصل کرلی جبکہ امتحان میں نقل اور ناجائز ذرائع استعمال کرنے والے 16 اْمیدواروں کے پرچے منسوخ کئے گئے۔کمیشن کی ویب سائٹ پر عیدالاضحی سے قبل جاری مقابلے کے تحریری امتحان کے نتائج کے مطابق محکمہ پولیس میں اسسٹنٹ سب انسپکٹر(اے ایس آئی) کی420 ریگولر اورٹریفک وارڈن کی 91 آسامیوں پربھرتی کے لئے صوبہ بھر سے 9418 سے زائد اْمیدواروں نے تحریری امتحان میں شرکت کی تھی جن میں 1043 نے مقابلے کا امتحان کوالیفائی کرلیا۔یادرہے کہ پبلک سروس کمیشن خیبرپختون خوانے اپریل 2018 میں اے ایس آئی کی 420 آسامیوں پربراہ راست بھرتی کے لئے اشتہارشائع کیا تھاجبکہ جون 2019 میں ایک اور اشتہاردیا تھاجس کے مطابق پشاور میںٹریفک وارڈن سسٹم کے لئے اے ایس آئی کی خواتین کے لئے مختص11 جبکہ اقلیتی اْمیدواروں کی 3 آسامیوں اور محکمہ پولیس میں ملازمت کرنے والے مرد خواتین اہلکاروں کی 77 آسامیوں سمیت کل 91آسامیوں پر بھرتی کے لئے درخواستیں طلب کی گئیں جس کے نتیجے میں ہزاروں کی تعدادمیں خواہش مند مردوخواتین اْمیدواروں نے درخواستیں دی تھیں تاہم فزیکل ٹیسٹ اور انٹری سکریننگ ٹیسٹ میں ناکامی کے بعد مقابلے کے تحریری امتحان کے لئے 9418 سے زائد اْمیدوار میدان میں رہ گئے تھے۔صوبہ بھر میں پولیس اے ایس آئی ریگولر کی کل 420 آسامیوں میںپشاور ہیڈکوارٹر کی 32 ‘ مردان ریجن کی 104 ‘ مالاکنڈ ریجن کی سب سے زیادہ 154 ‘ ہزارہ ریجن کی 75 ‘ ڈیرہ اسماعیل خان کی 27 ‘ بنوں ریجن کی 16 اور سب سے کم کوہاٹ ریجن کی 12 پوسٹیں شامل ہیں۔ تحریری امتحان میں کامیابی حاصل کرنے والے اْمیدواروں سے کاغذات طلب کرلئے گئے ہیں جس کے بعد میرٹ میں آنے والے کامیاب اْمیدواروں کو انٹرویو کے لئے بلالیا جائے گا۔ کمیشن کی ویب سائٹ پر جاری ایک الگ اعلامیہ کے مطابق مختلف امتحانی مراکز میں منعقدہ تحریری امتحان میں نقل کرتے ہوئے اور موبائل فون سمیت ناجائز ذرائع استعمال کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے 16 اْمیدواروں کے پرچے منسوخ کئے گئے۔