جمعرات‬‮ ، 06 فروری‬‮ 2025 

داسو واقعہ کے ذمہ داروں کو مل کر بے نقاب کریں گے، پاکستان اور چین کا عزم

datetime 24  جولائی  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

چینگ ڈو (این این آئی)پاکستان اور چین نے داسو واقعہ کے ذمہ دار عناصر کو مل کر بے نقاب کرنے اور کیفر کردار تک پہنچانے کے عزم کا اظہا ر کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں امن و استحکام اور روابط کے فروغ کیلئے افغانستان میں قیام امن کو اہم سمجھتے ہیں، افغان مسئلے کو جامع مذاکرات کے ذریعے سیاسی طور پر حل کرنے کی ضرورت ہے ۔

چین کے صوبے سیچوان کے دارالحکومت چینگڈو میں پاکستان اور چین کے مابین وفود کی سطح پر مذاکرات کا انعقاد کیا گیا جسمیں پاکستانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی جبکہ چینی وفد کی قیادت چین کے اسٹیٹ قونصلر اور وزیر خارجہ وانگ ای نے کی۔سیکرٹری خارجہ سہیل محمود اور وزارت خارجہ کے سینئر افسران و اعلیٰ عسکری حکام بھی ان مذاکرات میں موجود تھے۔مذاکرات میں دو طرفہ تعلقات، اقتصادی، دفاعی و سلامتی کے امور پر دو طرفہ تعاون، سمیت کثیر جہتی شعبہ جات میں دو طرفہ معاونت اور تیزی سے فروغ پاتی، پاک چین اسٹریٹیجک شراکت داری کے حوالے سے بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔دوران مذاکرات سی پیک پراجیکٹس پر کام کو معینہ مدت کے اندر پایہ تکمیل تک پہنچانے، اور مشترکہ چیلنجز کا مل کر مقابلہ کرنے کے مسمم عزم کا اظہار کیا گیا۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے چین کے صوبے خنان میں حالیہ بارشوں اور سیلاب کے باعث ہونیوالے قیمتی جانی نقصان پر پاکستان کی قیادت اور عوام کی جانب سے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ۔وزیر خارجہ نے پاکستان کی جانب سے چینی ہم منصب کے ساتھ داسو واقعہ پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے اس کے نتیجے میں ہونیوالے چینی کارکنوں کے جانی نقصان پر گہرے دکھ، افسوس اور ہمدردی کا اظہار کیا ۔دونوں فریقین کا داسو واقعہ کے ذمہ دار عناصر کو

مل کر بے نقاب کرنے اور کیفر کردار تک پہنچانے کے عزم کا اظہا ر کیا ۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے چین کی کیمونسٹ پارٹی کے قیام کو سو سال مکمل ہونے پر پاکستانی قیادت اور عوام کی جانب سے چین کی قیادت اور عوام کو مبارکباد دی ۔دونوں اطراف نے پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبوں پر جاری کام کی

نوعیت کا جائزہ لیا اور انہیں بروقت پایہ تکمیل تک پہنچانے کے عزم کا اظہار کیا ۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پاکستان، چین کی ’’ون چائنہ پالیسی، تائیوان، سنکیانگ، تبت، ہانگ کانگ اور جنوبی چین کے سمندر جیسے امور پر چین کی حمایت جاری رکھنے کیلئے پر عزم ہے۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کرونا وبا سے نمٹنے

کیلئے چین کی جانب سے ویکسین کی ترجیحی بنیادوں پر فراہمی اور پاکستان میں ویکسین کی تیاری میں چینی معاونت پر چینی وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا ۔دونوں وزرائے خارجہ نے علاقائی صورتحال پر مفصل تبادلہ خیال کیا ۔وزیر خارجہ نے چینی ہم منصب کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں

اور بھارتی عزائم کے باعث خطے کے امن کو درپیش خطرات سے آگاہ کیا اور علاقائی و عالمی فورمز پر پاکستان کے موقف کی غیر متزلزل حمایت پر چینی قیادت کا شکریہ ادا کیا ۔دونوں وزرائے خارجہ نے افغانستان میں بڑھتے ہوئے تشدد کے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے افغان مسئلے کو جامع مذاکرات کے ذریعے سیاسی طور پر حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پاکستان، خطے میں امن و استحکام اور روابط کے

فروغ کیلئے افغانستان میں قیام امن کو اہم سمجھتا ہے، پاکستان، افغانستان میں قیام امن کیلئے خلوص نیت کے ساتھ مصالحانہ کردار ادا کرتا آ رہا ہے، اور آئندہ بھی کرتا رہے گا۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ہم عالمی برادری کی معاونت سے افغانستان کی تعمیر نو، سماجی و معاشی ترقی کیلئے اپنی معاونت فراہم کرنے کیلئے پر عزم ہیں، دونوں اطراف نے پاک چین اسٹریٹیجک شراکت داری کو پر عزم انداز میں آگے بڑھانے اور اسے نئی بلندیوں تک پہنچانے کیلئے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے پر اتفاق کیا ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…