سلیکان ویلی(این این آئی) مشہور سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بْک نے جھوٹی اور غلط خبروں کی روک تھام کیلیے گروپ کی سطح پر ”ماہر” (ایکسپرٹ) کے امتیازی نشانات (badges) دینے کا فیصلہ کیا ہے۔گزشتہ روز فیس بْک ایپ کی وائس پریزیڈنٹ کمیونٹیز، ماریا اسمتھ نے
اپنی ایک پوسٹ میں اعلان کیا ہے کہ اب گروپ ایڈمنز اپنے کچھ خاص ارکان کو ”ماہر” کے امتیازی نشانات دے کر انہیں علیحدہ سے شناخت کرسکیں گے۔ماریا کا کہنا تھا کہ اس وقت فیس بْک گروپس میں سات کروڑ سے زیادہ ایڈمنز ہیں جبکہ بیشتر گروپ ممبرز کسی خاص شعبے کا وسیع علم رکھتے ہیں یا کسی میدان میں خصوصی مہارت کے علمبردار ہیں۔”ماہر” کے امتیازی نشان کا مقصد ان ہی گروپ ممبرز کو نمایاں شناخت دیتے ہوئے ”ہجوم سے الگ کرنا” ہے تاکہ وہ بہتر طور پر دوسرے افراد کی رہنمائی کرسکیں۔اس فیصلے کا مقصد فیس بْک گروپس سے غلط معلومات کا پھیلاؤ روکنا اور ایسے افراد کی نشاندہی کرنا ہے جو سوشل میڈیا صارفین کو کسی خاص موضوع کے بارے میں درست، مستند اور قابلِ بھروسہ معلومات فراہم کرسکیں۔تاہم اگر کوئی ماہر اپنی حیثیت کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے صارفین کو گمراہ کرے گا یا اپنی پوسٹس اور کمنٹس کے ذریعے ان تک غلط معلومات پہنچائے گا تو گروپ ایڈمنسٹریٹر کو یہ اختیار بھی حاصل ہوگا کہ وہ اس سے ماہر کا امتیازی نشان واپس لے سکے۔بتاتے چلیں کہ فیس بْک گروپس میں پہلے ہی مختلف قسم کے امتیازی نشانات موجود ہیں جن میں سے بیشتر کسی گروپ ممبر کو خودبخود مل جاتے ہیں۔ان امتیازی نشانات میں فاؤنڈنگ (بانی) ممبر، گروپ ایڈمن، گروپ ماڈریٹر، نیو ممبر، رائزنگ اسٹار، کنورسیشن اسٹارٹر، کنورسیشن بوسٹر، گریٹر، وڑول اسٹوری ٹیلر اور لنک کیوریٹر شامل ہیں۔