فیس بْک نے ”ماہر” کا امتیازی نشان دینے کی تیاری کرلی

15  جولائی  2021

سلیکان ویلی(این این آئی) مشہور سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بْک نے جھوٹی اور غلط خبروں کی روک تھام کیلیے گروپ کی سطح پر ”ماہر” (ایکسپرٹ) کے امتیازی نشانات (badges) دینے کا فیصلہ کیا ہے۔گزشتہ روز فیس بْک ایپ کی وائس پریزیڈنٹ کمیونٹیز، ماریا اسمتھ نے

اپنی ایک پوسٹ میں اعلان کیا ہے کہ اب گروپ ایڈمنز اپنے کچھ خاص ارکان کو ”ماہر” کے امتیازی نشانات دے کر انہیں علیحدہ سے شناخت کرسکیں گے۔ماریا کا کہنا تھا کہ اس وقت فیس بْک گروپس میں سات کروڑ سے زیادہ ایڈمنز ہیں جبکہ بیشتر گروپ ممبرز کسی خاص شعبے کا وسیع علم رکھتے ہیں یا کسی میدان میں خصوصی مہارت کے علمبردار ہیں۔”ماہر” کے امتیازی نشان کا مقصد ان ہی گروپ ممبرز کو نمایاں شناخت دیتے ہوئے ”ہجوم سے الگ کرنا” ہے تاکہ وہ بہتر طور پر دوسرے افراد کی رہنمائی کرسکیں۔اس فیصلے کا مقصد فیس بْک گروپس سے غلط معلومات کا پھیلاؤ روکنا اور ایسے افراد کی نشاندہی کرنا ہے جو سوشل میڈیا صارفین کو کسی خاص موضوع کے بارے میں درست، مستند اور قابلِ بھروسہ معلومات فراہم کرسکیں۔تاہم اگر کوئی ماہر اپنی حیثیت کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے صارفین کو گمراہ کرے گا یا اپنی پوسٹس اور کمنٹس کے ذریعے ان تک غلط معلومات پہنچائے گا تو گروپ ایڈمنسٹریٹر کو یہ اختیار بھی حاصل ہوگا کہ وہ اس سے ماہر کا امتیازی نشان واپس لے سکے۔بتاتے چلیں کہ فیس بْک گروپس میں پہلے ہی مختلف قسم کے امتیازی نشانات موجود ہیں جن میں سے بیشتر کسی گروپ ممبر کو خودبخود مل جاتے ہیں۔ان امتیازی نشانات میں فاؤنڈنگ (بانی) ممبر، گروپ ایڈمن، گروپ ماڈریٹر، نیو ممبر، رائزنگ اسٹار، کنورسیشن اسٹارٹر، کنورسیشن بوسٹر، گریٹر، وڑول اسٹوری ٹیلر اور لنک کیوریٹر شامل ہیں۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…