جمعرات‬‮ ، 14 اگست‬‮ 2025 

ہر ایک منٹ میں 11 افراد بھوک سے مر جاتے ہیں، تحقیقی رپورٹ میں افسوسناک انکشاف

datetime 10  جولائی  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی)غربت کے خاتمے کے لیے کام کرنے والی تنظیم اوکسفیم نے انکشاف کیا ہے کہ دنیا بھر میں بھوک سے ہر ایک منٹ میں 11 افراد لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔ عالمی میڈیا کے مطابق آکسفیم نے اپنی سالانہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ دنیا بھر میں 15 کروڑ 50 لاکھ افراد

غذائی عدم تحفظ کی بحران کی سطح پر زندگی بسر کر رہے ہیں جو پچھلے سال کے مقابلے میں 20 ملین زیادہ ہے۔غربت کے خلاف سرگرم عمل تنظیم ’’آکسفیم‘‘ نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ہر منٹ میں بھوک کی وجہ سے 11 افراد ہلاک ہوجاتے ہیں جب کہ عالمی سطح پر قحط جیسے حالات کا سامنا کرنے والوں کی تعداد میں گزشتہ برس کے مقابلے میں 6 گنا اضافہ ہوا ہے۔آکسفیم امریکا کے صدر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر آبی میکس مین نے کہا کہ قحط سالی کورونا وبا سے زیادہ ہلاکت خیز ہے۔ غذائی قلت سے ہلاک ہونے والے ہر ایک شخص کو ناقابل بیان مصائب سے گزرنا پڑتا ہے۔تحقیقی رپورٹ ’’دی ہنگر وائرس ملٹی پلائیز‘‘ میں اس جانب بھی توجہ دلائی گئی ہے کہ غذائی قلت کے شکار ممالک میں سے دوتہائی کو قحط سالی کا سامنا ملک میں موجود فوجی تنازعوں یا اقتدار کی کشمکش کی وجہ سے کرنا پڑا ہے جن میں ایتھوپیا، مڈغاسکر، جنوبی سوڈان اور یمن شامل ہیں۔رپورٹ میں افغانستان، وینزویلا اور یمن میں اقتدار کی کشمکش کے دوران بالخصوص بچوں کی غذائی قلت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ دنیا میں تمام انسانوں کو بنیادی ضروریات کے ساتھ ہنسی خوشی زندگی بسر کرنے کے حق کی فراہمی کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…