ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

طالبان کابل پر قبضہ نہیں کرسکتے۔۔۔ امریکی صدر کا افغان جنگ ختم کر نے کا اعلان‎

datetime 9  جولائی  2021 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی)امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ میں امریکیوں کی ایک اور نسل کو افغانستان میں جنگ کے لیے نہیں بھیجوں گا۔فرانسیسی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ امریکی فوج نے افغانستان میں اپنے اہداف حاصل کرلیے تھے جس میں اسامہ بن لادن کو مارنا، القاعدہ کو کمزور کرنا اور امریکا پر مزید حملے ہونے سے روکنا شامل ہے۔

انہوں نے افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ امریکیوں کی ایک اور نسل کو ناقابل فتح جنگ میں قربان کرنے کے بجائے افغان عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنا چاہیے۔وائٹ ہائوس میں گفتگو کرتے ہوئے جو بائیڈن نے کہا کہ افغان فوج کے پاس طالبان کو پیچھے دھکیلنے کی صلاحیت موجود ہے۔امریکی صدر جوزف بائیڈن نے کہا ہے کہ افغان مسئلے کے سیاسی حل کے لیے خطے کے ممالک کو آگے آنا ہوگا، کابل پر طالبان قبضہ نہیں کرسکتے، افغان فورسز کی قابلیت پر بھروسہ ہے۔ افغان طالبان اس وقت فوجی لحاظ سے 2001 کے بعد کی مضبوط ترین پوزیشن پر ہیں۔ تفصیلات کے مطابق برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جو بائیڈن نےاعلان کیا کہ افغانستان میں امریکی فوجی مش 31 اگست کو اختتام پذیر ہوگا۔ نجی ٹی وی 24نیوز کے مطابقہم افغانستان میں قوم بنانے کے لیے نہیں گئے تھے۔ یہ صرف افغان عوام کا حق اور ذمہ داری ہے کہ اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں اور فیصلہ کریں کہ اپنے ملک کو کیسے چلانا ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ یہ افغان عوام پر منحصر ہے کہ وہ اپنے ملک کو کیسے چلاتے ہیں۔ ہماری فوج کے ساتھ بطور ترجمان کام کرنے والے ہزاروں افغان باشندوں کو بھی وہاں سے نکال رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ طالبان افغانستان پر قابض ہوگئے تو شہری ہلاکتوں کا ذمہ دار امریکا نہیں ہوگا۔ کسی قوم نے آج تک افغانوں کو متحد نہیں کیا، انٹیلی جنس اداروں نے کبھی نہیں کہا کہ افغان حکومت گر جائے گی، طالبان شمالی ویتنام کی فوج جیسے نہیں ہیں۔حالت بھارت سے بھی بدتر امریکی صدرکا کہنا تھا کہ حالات ایسے نہیں ہیں امریکی سفارتخانہ کی چھت سے لوگوں کو ریسیکیو کیا جائے، پورے افغانستان پر طالبان کا قبضہ ناممکنات میں سے ہے۔ افغان رہنماؤں کو مل بیٹھنا ہوگا، افغان مسئلے کے سیاسی حل کے لیے خطے کے ممالک کو آگے آنا ہوگا، میں امریکا کی ایک اور نسل کو افغانستان میں جنگ لڑنے نہیں بھیجوں گا۔غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ یہ بائیڈن کا افغانستان سے انخلا سے متعلق اب تک کا سب سے مفصل بیان ہے کیونکہ وہ افغانستان سے جلدی میں انخلا کی وجہ سے تنقید کی زد میں ہے۔ جو بائیڈن نے کہا کہ افغان طالبان اس وقت فوجی لحاظ سے 2001 کے بعد کی مضبوط ترین پوزیشن پر ہیں۔ امریکی فوج نے افغانستان میں القاعدہ کو کمزور کرنے اور امریکہ پر مزید حملوں کو روکنے کے مقاصد حاصل کر لیے۔ افغان عوام کے لیے امریکی حمایت جاری رہے گی۔ امریکی صدر نے امریکی فوج کے ساتھ بطور ترجمان کام کرنے والوں سے کہا کہ امریکا میں آپ کے لیے گھر ہے۔ امریکی ویزہ حاصل کرنے والوں کو افغانستان سے نکالنے کے لیے اس مہینے پروازیں شروع کی جائے گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…